NH

ویژن اور ٹیم ورک کے بغیر آثارِ قدیمہ میں بدلتی جدید عمارتیں۔ | تحریر: ڈاکٹر نذر حافی

ویژن کی طاقت سے غفلت کوئی معمولی غفلت نہیں۔ ویژن کا وجود  افراد اور تنظیموں کو ایک واضح سمت میں سرعت سے  آگے بڑھاتا ہے۔ یہ ہر انسان کیلئے ایک چراغ بھی ہے اور قوّتِ متحرکہ بھی ۔ ایک مضبوط ویژن کو معیاری منصوبہ بندی اور  معیاری منصوبہ بندی کو ایک مضبوط ٹیم کی ضرورت ہوتی ہے۔  جب کوئی ٹیم ایک بڑے ویژن کی خاطر کی جانے والی اسٹینڈرڈ پلاننگ کو مضبوطی سے اپنا لیتی ہے تو  وہ  پلاننگ” مشن” بن جاتی ہے۔

انسانی عقل کا دستور یہ ہے کہ کسی بھی میدان میں کامیابی کیلئے انسان  کی تمام کوششوں کو ایک نکتے پر متمرکز ہوجانا چاہیے۔ وہ ایک نکتہ جتنا واضح اور روشن ہوگا ، انسان کے حواسِ خمسہ اُس پر اُتنے ہی مرکوز رہیں گے۔ ایسے نکتے کو دین کی زبان میں توحید کہتے ہیں اور   ٹیم میں وحدت کے اس عمل کو  اتحاد کہتے ہیں۔

انسان جس نکتے پر متمرکز ہوجاتا ہے اور اُس پر  اپنے حواسِ خمسہ کو مرکوز کر لیتا ہے وہی انسان کا  ویژن  ہوتا ہے۔ جس انسان کے پاس ویژن نہیں ہوتا ، اُس کی کوششیں پراگندہ اور معمولات زندگی منتشر ہوتے ہیں۔ پس کسی بھی فرد یا تنظیم کے مستقبل میں مقام اور  سمت کو “ویژن” طے کرتا ہے۔ہمیں اعتراف ہے  کہ  انسان مستقبل کیلئے  خواب بھی  دیکھتا ہے۔ تاہم خواب اور ویژن میں بنیادی فرق یہ ہوتا ہے کہ خواب کیلئے کوئی شخص سخت محنت نہیں کرتا اور اپنے آرام و سکون  نیز جان و مال کی قربانی نہیں دیتا جبکہ ویژن کیلئے ایک شخص ہر طرح کی قربانی دینے کیلئے آمادہ ہوتا ہے۔ اسی طرح خواب کا تعلق جذبات و احساسات سے ہوتا ہے جبکہ ویژن کا تعلق سنجیدگی، اہداف اور منزل سے ہوتا ہے۔

خواب دیکھنے والے افراد عموماً باتونی، جذباتی اور سُست مزاج کے ہوتے ہیں جبکہ اپنے لئے ویژن  طے کر لینے والے افراد  سنجیدگی کے ساتھ اپنے تمام اعضاوجوارح کے ہمراہ اپنی منزل کی طرف حرکت کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

خواب دیکھنے والے افراد کیلئے ناکامی اور کامیابی تقریباً برابر ہوتی ہے۔ ناکام ہونے پر وہ آسانی کے ساتھ اپنی فیلڈ تبدیل کر لیتے ہیں جبکہ ویژن والے افراد کامیابی کیلئے مرکھپ جاتے ہیں اور ناکامی کی امکانی صورت کے پیشِ نظر بی پلان، سی پلان۔۔۔ رکھتے ہیں۔یہ واضح ہے کہ کسی بھی ادارے، تنظیم یا گروپ کے ممبران کو  خواب کے بجائے  ویژن متحد کرتا ہے اور ٹیم ورک کو فروغ دیتا ہے۔

ویژن طے کرنے کے بعد اہداف کا تعین کیا جانا ضروری ہے۔کچھ اہداف مختصر دورانئے کے لئے ہوتے ہیں  اور کچھ طویل مدت کے لئے ہوتے ہیں۔ اسی طرح کچھ عارضی اور وقتی اہداف ہوتے ہیں اور کچھ پائیدار اور دائمی۔

اہداف طے کرنے کے بعد ویژن اور اہداف کے حصول کیلئے ایک جامع  حکمت عملی یا لائحہ عمل کی ضرورت پیش آتی ہے۔ ایسی حکمت عملی تدریجی ، مرحلہ وار، لچکدار اور تفصیلی ہونی چاہیے۔اس کے ساتھ ہی اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہمیشہ رہنی چاہیے۔

ایک بہترین منصوبہ بندی وہ ہوتی ہے  جس میں سب سے پہلے طویل مدتی اور مختصر  مدت کے اہداف کی درجہ بندی کی جاتی ہے۔ہر ہدف کے حصول کا وقت مقرر کریں۔  اسی طرح سب سے زیادہ اہم اہداف کو اولویّت میں رکھا جانا چاہیے۔اولویّت طے کرنے کے بعد اُن سرگرمیوں  کا ذکر اُن کے انجام دینے کے اوقات کے ساتھ کیا جاتا ہے جنہیں انجام دے کر اہداف کو حاصل کرنا ہوتا ہے۔ہمیں چاہیے کہ ہم ہر ہدف کی مانند ہر سرگرمی کا وقت بھی معیّن کریں۔

پالیسی پر عملدرآمد کیلئے ایسی ٹیم بنائیں جو آپ کے ویژن سے متفق ہو اور جو آپ کے اہداف کی اہمیّت کو اچھی طرح سمجھتی ہو۔ایک مطلوبہ ٹیم صلاحیتوں کی درست تشخیص اور ویژن پر اٹل  اتفاق سے وجود میں آتی ہے۔ایک ٹیم کے لیے بہترین فرد کا انتخاب کرتے  ہوئے کسی ایسے شخص کا انتخاب کریں جو آپ کی ٹیم میں شامل ہونے کے بعد اپنی مہارتوں میں اضافے کیلئے تگ و دو کرنے والا ہو۔ اُس کی مہارتیں آپ کی ٹیم کی ضرورت کے مطابق ہونی چاہیے۔اُس میں اداب و احترام کے ساتھ  موثربات کرنے اور  آپ کے ادارے کے قانون کی اہمیت کو سمجھنے کی صلاحیّت ہونے چاہیے۔ایسا آدمی ٹیم کی اہمیت کو سمجھتا ہو اور اسے دوسروں کے ساتھ مل کر چلنا آتا ہوا۔ دوسروں کی شکایات کے بجائے مسائل کو حل کرنے میں سنجیدہ اور فعال ہو۔ ٹیم میں ایسے شخص کو لیں جو اپنی ذمہ داری کا بوجھ دوسروں پر نہ ڈالے، اور اس کے اپنے قول و فعل میں تضاد نہ ہو۔ شروع سے ہی اپنے ویژن کے راستے میں مشکلات کو حل کرنے کیلئے سوچنے والے اور شکایات کو قانونی طور پر  دور کرنے والے خوش مزاج افراد کا انتخاب کریں۔

ایسے افراد آپ کی ٹیم کیلئے بہت مفید ہوتے ہیں جو آپ کے ادارے کی ترقی کے علاوہ اپنی ذات کے ارتقا کی خاطر سیکھنے ، آگے بڑھنے اور  ہر طرح کی ترقی کا عزم  رکھتے ہیں۔ایسا فرد ٹیم کیلئے بہت قیمتی ہوتا ہے جس کے کام کرنے کا انداز قانونی، اخلاقی اور منظم ہوتا ہے۔

ایک بہترین اور باصلاحیّت  ٹیم تشکیل دینے کے  فوائد میں سے چند ایک یہ ہیں کہ مختلف مہارتوں کے حامل افراد مل کر زیادہ مؤثر  انداز میں اپنے منصوبے پر عملدرآمد کر سکتے ہیں،  ایک مضبوط ٹیم کی مشترکہ کوششیں پیچیدہ  سے پیچیدہ مسائل کو  خوش اسلوبی سے حل کر دیتی ہیں۔اس کے علاوہ  ایک قانون کے اندر رہتے ہوئے ایک دوسرے کے ساتھ کام کرنے سے پروفیشنل  اعتماد بڑھتا ہے، جس سے کام کی کیفیت  اور معیار میں اضافہ ہوتا ہے۔ٹیم ورک کے دوران ایک دوسرے کو دیکھ کر قائدانہ صلاحیتوں، فیصلہ کرنے کی مہارتوں اور فعال رہنے کی خواہش میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس سے  ایک دوسرے کے علم اور تجربے  نیز عقل میں شرکت اور استفادے کا موقع ملتا ہے۔سب سے بڑھ کر یہ کہ اس سے  تقسیم کار کی بدولت کم وقت میں زیادہ سے زیادہ اہداف کو حاصل کیا جاتا ہے، جس سے شخص اور ادارہ دونوں  تیزی سے ترقی کرتے ہیں۔

آخر میں خلاصہ کلام یہ ہے کہ عصر حاضر میں، علم کے معیارات، ایجادات کی میزان،  ٹیکنالوجی میں ترقی کی رفتار اور جدید چیلنجز کے پیش نظر، ویژن، پالیسی، مشن اور ٹیم ورک  کو سمجھنےکی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ کامیابی کے لیے ان چاروں عناصر کا ایک دوسرے کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ یہ عناصر ایک ادارے کے مستقبل کی سمت کا تعین کرنے کے ساتھ ساتھ افراد کو ایک مشترکہ ٹیم کی شکل میں متحد بھی کرتے ہیں۔

ایک حقیقی اور مطلوبہ ٹیم میں مختلف مشورے، ہُنر، مہارتیں، خیالات، اور نقطہ نظر شامل ہوتے ہیں، جو کسی بھی مسئلے کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ عصر حاضر میں جہاں چیلنجز پیچیدہ ہوتے جا رہے ہیں، وہاں ٹیم ورک ان کی مؤثر انداز میں شناخت اور حل کے لیے ناگزیر ہے۔

جب  کسی ادارے کے ویژن   اور پالیسی کو  ایک مضبوط ٹیم مل جاتی ہے تو  یہ ایسے ادارے ایک طاقتور حقیقت بن جاتے ہیں ۔ ایک واضح ویژن  اور ٹھوس پالیسی کے تحت کام کرنے والی ٹیم زیادہ مؤثر، تخلیقی، اور مستقل مزاج ہوتی ہے۔ وہ نہ صرف اپنے مقاصد کو تیزی سے حاصل کرتی ہے ، بلکہ  دوسروں کیلئے بھی نمونہ عمل اور روشن  مثال بن جاتی ہے۔اس لیے، ہر فرد اور ادارے کو چاہیے کہ وہ ویژن ، پالسی اور ٹیم ورک  پر توجہ مرکوز کرے تاکہ وہ موجودہ دور کے چیلنجز کا حقیقی معنوں میں جواب دے سکے۔ ورنہ جو عمارتیں حالاتِ حاضرہ کی ضروریات پوری نہیں کرتیں  وہ آثارِ قدیمہ کا حصّہ بن جاتی ہیں۔ ہمارے اردگرد بہت ساری ایسی جدید عمارتیں موجود ہیں جو صرف دیکھنے میں جدید ہیں لیکن در حقیقت آثارِ قدیمہ کا حصّہ ہیں۔

نذر حافی کی مزید تحریریں پڑھیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Share via
Copy link