نمل کتاب میلے میں پریس فار پیس کی شائع کردہ نئی کتب کی تقریب اجرا ۔
اسلام آباد ، رپورٹ: فلک ناز نور، ہم سماج پاکستان نئے اور منجھے ہوئے رائٹرز کی لکھی ہوئی اٹھارہ کتابوں کی تقریب رونمائی یہاں پریس فار پیس پبلیہہہہہ کیشنز کے زیر اہتمام منعقد ہوئی۔ منجھے ہوئے اور نئے لکھاریوں کی یہ کتابیں اردو اور انگریزی میں لکھی گئی ہیں۔ان کتب میں کالم، افسانے ، شاعری، بچوں کی کہانیاں ، تحقیقی مقالے اور کالم شامل ہیں۔
تقریب میں مایہ ناز کالم نگار، شاعر اور مصنف احمد حاطب صدیقی، سینئر صحافی اور مصنفہ رباب عائشہ ، آرسی رؤف، شمیم عارف، ماورا زیب اور دیگر نے خطاب کیا اور نئی کتابوں کا تعارف اور پس منظر بیان کیا۔ مقررین نے کتب بینی کے فروغ اور نو آموز اور کہنہ مشق لکھاریوں کی حوصلہ افزائی کے لیے پریس فار پیس پبلی کیشنز کی کاوشوں کی تعریف کی اور کہا کہ اس ادارے نے ادب اور تخلیق کے شعبوں میں نئے رجحانات متعارف کرائے ہیں۔
مقررین احمد حاطب صدیقی، مصنفہ رباب عائشہ ، آرسی رؤف، شمیم عارف، ماورا زیب ، سید ابرار گردیزی ، سید مکرم صدیقی نے مطالعے اور کتب بینی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ نئی نسل اپنی صلاحیتوں کا بہتر کرنے کے لیے جدید ذرائع ابلاغ میں مہارت کےساتھ ساتھ اپنا رشتہ کتابوں کے ساتھ بھی مضبوط بنائے کیونکہ علم کے خزانے کتب میں ہی محفوظ ہیں۔ مادری زبانوں میں تعلیم کے بنا ترقی کے تمام خواب ادھورے ہیں۔
بلاشبہ انگریزی وہ زبان ہے جس نے معاشی، سائنس اور تکنیکی پہلوؤں میں دنیا پر غلبہ حاصل کیا ہے۔ لیکن، دوسری طرف، مقامی زبانوں کی اہمیت کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا
پریس فار پیس پبلی کیشنز کی نائب مدیرہ ماورا زیب نے ادارے کے نئے پراجیکٹس کا تعارف کراتے ہوئے بتا یا کہ کہ ادارے کے زیرا ہتمام دنیا بھر میں بچوں کی اچھی اور دلچسپ کتابوں کا اردو میں ترجمہ کیا جارہا ہے۔ جب کہ ادارے کے زیر اہتمام چھپنے والی اردو کتابوں کو انگریزی زبان میں منقل کیا جارہا ہے جس سے پاکستانی مصنفین کی تخلیقات کو عالمی سطح پر رسائی اور پزیرائی ملے گی۔
اس موقع پر ڈائرکٹر پریس فار پیس پبلی کیشنز پروفیسر فلک ناز نور نے اپنے پیغام میں پریس فار پیس پبلی کیشنز کی ٹیم کو نمل بک فئیر میں شرکت کرنے اور کامیاب بک فئیر کے انعقاد پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
یاد رہے کہ نمل یونیورسٹی اسلام آبا د کے زیر اہتمام جشن بہاراں (سپرنگ فیسٹیول ) جاری ہے جس میں بک فئیر بھی منعقد کیا گیا ہے۔
اس بک فئیر میں پریس فار پیس کی ادارتی اور مارکیٹینگ ٹیم بھی حصہ لے رہی ہے۔
پریس فار پیس پبلی کیشنز کی نائب مدیران ماورا زیب اور حفص نانی نے نئے رائٹرز کے کتاب کی اشاعت کے تمام مراحل کے بارے میں تفصیلی معلومات دیں۔ انھوں نے ینگ رائٹرز کو بتا یا کہ ادارے کے زیرا اہتمام اس وقت تک دو سے زائد کتب اردو ، انگریزی اور مقامی زبانوں میں شائع ہو چکی ہیں جن میں اکثریت نوجوان لکھاریوں، دور دراز کے علاقوں کے مصنفین اور بزرگ رائٹرز ہیں جنھیں اشاعت میں خصوصی تیکنکی معاونت چاہیے ہوتی ہے۔ پریس فار پیس کے ماہرین کی ٹیم ان رائٹرز کی پیشہ رانہ بڑھوتری اور ادب اور زبان کی ترویج کے لیے رضا کارانہ بنیادوں پر اہم خدمات انجام دے رہی ہے۔
تقریب کے اختتام پر پاکستان ٹیلی ویزن کی ٹیم نے سنئیر لکھاریوں احمد حاطب صدیقی اور رباب عائشہ کے انٹریوز بھی ریکارڈ کیے ۔
اس تقریب میں درج ذیل کتب کا اجرا ہوا:
* اردو کا گلاب لہجہ از آرسی رؤف
* بلیوں کی بارات، امید کا درخت، بصرہ کی بہادر بیٹی، ترجمہ: ظفر اقبال
* نبیﷺ ہمارے از تسنیم جعفری
* پیاری پیاری نظمیں از احمد حاطب صدیقی
* الٹ پھیر از شاہد لطیف
* رنگ برنگی مچھلی از نیلما ناہید درانی
* پھول اور تتلی از قانتہ رابعہ
* نئے دور کے نمائندہ افسانے (2024
کرن عباس کرن ، ماورا زیب
میرا رمضان، از ام محمد عبداللہ
* ننھی سی خواہش از منیبہ عثمان
* ذرا ہٹ کے از مریم شہزاد
* طفلستان از پروفیسر خالد بزمی
مظہر ماحولیاتی ادب میں علاقائی زبانوں کا کردار، مرتب: مظہر اقبال
* The Rainbow Feathers by Najia Shoaib Ahmad
* The magic sands of time by Ania.S Khan