کتاب نبی ﷺ ہمارے ! از تسنیم جعفری۔ | تبصرہ : شہزاد بشیر

کسی بھی لکھاری کے لئے اس سے زیادہ سعادت کی بات کیا ہو سکتی ہے کہ وہ اس شخصیت کی سیرت پر قلم اٹھائے جس کے لئے کائنات وجود میں آئی۔ اللہ نے سب سے محبوب ہستی قرار دیا۔ یہ کتاب محترمہ تسنیم جعفری نے اپنی دو اور کتب کے ساتھ بھیجی تھی۔ عموماََ کتاب پڑھنے کے لئے وقت نکالنا مشکل ہوجاتا ہے مگر یہ کتاب پہنچی تو ساتھ ہی اچانک مصروفیت کو بھی بریک لگ گیا۔ کچھ طبیعت کی خرابی تھی تو کام سے ہاتھ کھینچ کر کتاب اٹھا لی۔ اس کے چالیس صفحات تو پہلے ہی پڑھ چکا تھا۔ مزید کے لئے صبر نہ ہوسکا اور جب جب موقع ملا کتاب پڑھنا شروع کردی۔ یوں  آج یہ کتاب مکمل ہوگئی۔

تسنیم جعفری صاحبہ کے انداز تحریر کے بارے میں تو سب ہی جانتے ہیں۔ پہلے ہی ماشاء اللہ 20 سے زائد کتب لکھ چکی ہیں۔ عام فہم انداز میں قاری کے لئے لکھنا اور ایسی روانی سے لکھنا کہ کہیں ذرا بھی فلو نہیں ٹوٹتا اور نہ بندہ کہیں اٹکتا ہے۔ یہ مصنفہ کی خوبی ہے۔ جس کا میں معترف ہوں۔

جہاں تک اس کتاب کا تعلق ہے تو میں یہی کہوں گا کہ ایک قدرتی ربط تو قاری کا ویسے ہی بن جاتا ہے کہ جس عظیم ہستی کی سیرت پڑھنے کا موقع مل رہا ہو۔ خاص طور پر ترتیب وار سیرت النبی سے متعلق واقعات جس عمدگی سے بیان کئے گئے ہیں وہ لائق تحسین ہیں۔ رسول اللہ ﷺ کی پیدائش سے پہلے بنو ہاشم سے واقعات شروع ہو کر وصال تک بہترین انداز میں ہر واقعے کو بیان کیا گیا ہے۔

اس بات میں تو کوئی دو رائے نہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے حیات مبارکہ کہ ایک ایک پہلو پر ضخیم کتب لکھی جا سکتی ہیں اور لکھی گئی ہیں تو اس لحاظ سے اسے حلقہ تحریر میں سمیٹنا تو ممکن نہیں ہے مگر پھر بھی ترتیب وار واقعات اور ان کے اہم معاملات بھی قاری کو کافی معلومات فراہم کرتے ہیں۔

ایسا ہی اس کتاب میں ہے کہ مزید پڑھنے کی تشنگی تو رہتی ہے مگر پھر بھی علم میں اضافہ اور شوق و جذبہ تازہ ہو جاتا ہے۔

ساتھ ہی یہ بھی سوچ ابھرتی ہے کہ ہمارے نبی ﷺ نے دین کو پھیلانے میں کس قدر محنت مشقت مشکلات تکالیف برداشت کی ہیں۔ اس سے ایک بات یہ بھی ثابت ہوتی ہے کہ اللہ اپنے عزیز ترین بندوں کو بھی آزماتا ہے۔ عملی کام دعا کے ساتھ لازمی ہیں۔ اگر اللہ چاہتا تو بنا کسی جنگ کے یا لڑائی کے ہی اپنے حکم سے دین کو نافذ کر دیتا مگر محبوب خدا نے اللہ کے سچے دین اسلام کو پھیلانے کے لئے باقاعدہ جنگیں لڑیں اور ایک نہیں بلکہ کئی جنگیں لڑیں۔ باوجود اس کے کہ اللہ کے نزدیک محبوب ترین ہستی سرکار دوعالم ہی ہیں مگر پھر بھی جنگ کے میدان میں خطرات میں گھرے۔ جنگ احد میں تو آپ ﷺ زخمی بھی ہوئے۔ دندان مبارک شہید ہوئے۔ پھر طائف میں پتھروں سے لہولہان کر دیئے گئے۔ مگر آپ ﷺ کی سیرت مبارکہ سے یہ سبق ملتا ہے کہ بنا مشکل کے آسانی نہیں ہے۔ اللہ عمل کرنے والوں کو مدد فراہم کرتا ہے۔ فتح سے نوازتا ہے مگر انہیں جو اس کی راہ میں لڑیں۔

اس کتاب سے عرب کے اسلامی دور سے پہلے اور بعد کے واقعات اور خصوصاََ عرب قبائل اور مکہ وہ مدینہ کے حالات بیان کئے گئے ہیں۔

مجھے یاد ہے کہ اسکول میں ہر سال اسلامیات میں بھی اور اردو کی کتب میں بھی چیدہ چیدہ اہم واقعات کے سبق موجود ہیں مگر جس ترتیب سے اس کتاب میں ایک فلو کی صورت میں یہ سارے واقعات ہیں ان سے قاری کو ہر بات اور ہر موقع کی نزاکت کے اعتبار سے پوری سیرت کا ایک اوور ویو مل جاتا ہے۔

اس سے مزید جاننے اور مطالعے کا شوق پیدا ہوتا ہے۔ جو بطور مسلمان ہمارے لئے ضروری بھی ہے۔ یہ کتاب میرے خیال میں ہر گھر میں بچوں کے لئے موجود ہونی چاہئے تاکہ وہ اسلامی ہیروز کے بارے میں جان سکیں۔ ہر وہ شخص جس نے اسلام کو پھیلانے میں اللہ کے رسول ﷺ کا ساتھ دیا وہ ہمارے اسلامی ہیروز ہیں۔

اشاعت کی بات کریں تو خوبصورت آرٹ پیپر سرورق اور بیک کور کے ساتھ ہارڈ کور میں سفید کاغذ پر مناسب فونٹ سائز میں چھپی بہترین کتاب ہے۔ پریس فار پیس کی حسب روائت بہترین پیشکش ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ پروفیسر ظفر اقبال صاحب اور پریس فار پیس کی پوری ٹیم کے لئے ایک بہت بڑی سعادت ہے کہ اس کتاب کو شائع کیا۔

کتاب کی فہرست پر بھی نظر ڈالی جائے تو پوری کتاب کے ترتیب وار ابواب سے کتاب کا جائزہ مل جاتا ہے۔ سچ کہوں تو صرف فہرست دیکھتے دیکھتے ہی میں چالیس پیج پڑھ چکا تھا۔ ہر لحاظ سے بہترین کتاب ہے۔ تحریر طباعت اور مواد کے ساتھ مستند حوالہ جات بھی پیش کئے گئے ہیں تاکہ ابہام نہ رہے۔ اللہ اس کتاب کی اشاعت کرنے والے، اسے لکھنے والی مصنفہ اور پڑھنے والے تمام قارئین کو اپنے فضل و کرم اور اجر عظیم سے نوازے۔ آمین

 دعا ہے کہ اللہ تسنیم جعفری صاحبہ کو اس کتاب کی بدولت دنیا و آخرت کی خوشیاں نصیب فرمائے۔ ہر میدان میں کامیاب کرے۔ آمین۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Share via
Copy link