ریڈیو کے عالمی دن پر کراچی آرٹس کونسل میں کانفرنس۔
کراچی میں ریڈیو کا عالمی دن جوش و خروش سے منایا گیا ۔ ماضی کی بانسبت اس سال کراچی میں ریڈیو کے عالمی دن پر بڑی تقریب کا انعقاد۔
انٹرنیشنل ریڈیو لسنرز آرگنائزیشن پاکستان نے ہمیشہ کی طرح اس سال ۔بھی ریڈیو کا عالمی دن بھرپور انداز میں منایا۔
کراچی ( نمائندہ خصوصی ہم سماج پاکستان ) ریڈیو کے عالمی دن کے حوالے سے اس سال سب سے بڑی تقریب کراچی آرٹس کونسل میں منعقد کی گئی ۔ انٹرنیشنل ریڈیو لسنرز آرگنائزیشن پاکستان کے بانی و سربراہ ارشد قریشی نے کہا کہ اس بار ہم نے آرٹس کونسل میں منعقد ہونے والی تقریب کی وجہ سے ہمیشہ کی طرح آن لائن ریڈیو لسنرز کانفرنس کا انعقاد نہیں تاکہ ریڈیو سے محبت کرنے والے ایک بڑی تقریب میں اکھٹے ہوسکیں۔ ارلو پاکستان کے سربراہ ارشد قریشی نے شہر قائد میں ریڈیو کے عالمی دن کو بھر پور انداز میں منانے پر سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن ، کراچی آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ صاحب ، امریکی قونصل خانہ کراچی اور گلوبل نیبر ہوڈ فار میڈیا انوویشن (جی این ایم آئی) کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ آئندہ ہر سال اس تقریب کا انعقاد کیا جائے گا ۔
بانی و سر براہ ارلو پاکستان ارشد قریشی نے ریڈیو کے عالمی دن پر خصوصی وڈیو پیغام جاری کرنے پر پاکستان میں پہلے ڈی ایکسنگ کلب کی بنیاد رکھنے والے ملک کے معروف سیاستدان مشاہد حسین سیدکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا اس سے ریڈیو کی بقاء کے لیے سرگرم رہنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ انہوں میں مزید کہا کہ ارلو پاکستان کی جانب سے اس سال بھی ریڈیو سننے والے دوستوں کی حوصلہ افزائی کے لیے دنیا بھر کے سامعین و ڈی ایکسر میں تعریفی سرٹیفکیٹ تقسیم کیے گئے۔
کراچی آرٹس کونسل میں منعقدہ ریڈیو میڈیا کانفرنس 2025 میں سندھ اور بلوچستان میں ریڈیو براڈکاسٹنگ کے مستقبل کا جائزہ لینے کے لیے میڈیا پروفیشنلز، پالیسی سازوں اور ریڈیو سے منسلک افراد نے ریڈیو میڈیا کانفرنس 2025 میں شرکت کی۔ کانفرنس میں مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال، ریڈیو میں ڈیجیٹل تبدیلی، کمیونٹی کی شمولیت اور ابھرتے ہوئے میڈیا منظرنامے میں طویل مدتی استحکام پر توجہ مرکوز تھی۔
آرٹس کونسل آف پاکستان میں ریڈیو کے عالمی دن کی مناسبت سے یہ کانفرنس منعقد کی گئی جو عوامی گفتگو اور معلومات تک رسائی میں ریڈیو کے اہم کردار کی آگاہی دینے کا بین الاقوامی دن ہے۔
اپنے خطاب میں امریکی قونصل خانہ کراچی کے پبلک افیئرز آفیسر مائیکل چیڈوک نے ایک مضبوط، محفوظ اور خوشحال مستقبل کی حمایت میں میڈیا کی جدت طرازی کے لیے امریکہ کے کردار پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں عوامی شمولیت کو فروغ دینے اور معاشی ترقی کو آگے بڑھانے میں ریڈیو کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے بھی اہم تقریر کی، جس میں ریڈیو کی رسائی کو بڑھانے، آزاد صحافت کے فروغ اور میڈیا کے شعبے میں جدت طرازی کی حوصلہ افزائی کے لیے صوبائی حکومت سندھ کے اقدامات کا خاکہ پیش کیا گیا۔
کانفرنس کے افتتاحی کلمات ادا کرتے ہوئے جی این ایم آئی کی صدر ناجیہ اشعر نے ریڈیو کے اثر و رسوخ اور کانٹینٹ کی تخلیق، سامعین کی شمولیت اور آمدنی پیدا کرنے میں مسلسل جدت طرازی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا ’’ریڈیو صرف ایک میڈیم سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ کمیونیٹیز کے لیے ایک لائف لائن ہے، دہائیوں سے، اس نے معلومات کے خلا کو پر کیا ہے، پسماندہ آوازوں کو بااختیار بنایا ہے، اور عوامی گفتگو کو مضبوط کیا ہے۔ جیسے جیسے ٹیکنالوجی ترقی کر رہی ہے، امریکا ریڈیو کے صحافیوں کو ترقی دینے میں مدد کر رہا ہے
کانفرنس میں سینئر براڈکاسٹ جرنلسٹ اور پلس (یو ایس اے) کے صدر فیصل عزیز خان نے کمیونٹی پر مبنی پروگرام سنانے کی اہمیت پر اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ “ریڈیو کا مستقبل ڈیجیٹل انضمام میں مضمر ہے – پوڈ کاسٹ ، موبائل اسٹریمنگ ، اور مصنوعی ذہانت سے چلنے والے مواد – جبکہ مستند پروگرامنگ کرنے میں ریڈیو کی بقا ہے۔
سندھ اور بلوچستان میں کمیونٹی سینٹرڈ ریڈیو کی ڈیجیٹل براڈکاسٹنگ کے عنوان سے ایک پینل مباحثے میں ریڈیو سے منسلک سرکردہ آوازوں کو اکٹھا کیا گیا جن میں سینئر براڈکاسٹ جرنلسٹ وسعت اللہ خان، ریڈیو کے ماہرذوالفقار شاہ، اسٹیشن ڈائریکٹر ریڈیو پاکستان کراچی محبوب سرور، ڈائریکٹر جنرل وزارت اطلاعات ارم تنویر اور سی ای او ایف ایم 91 سارہ طاہر خان شامل تھیں۔
سینئر براڈکاسٹ جرنلسٹ نادیہ نقی کی سربراہی میں پینل نے ڈیجیٹل ریڈیو میں ابھرتے ہوئے رجحانات، پائیدار اور جامع پروگرامنگ کی حکمت عملی اور غلط معلومات کا مقابلہ کرنے میں آزاد میڈیا کے کردار پر روشنی ڈالی۔
کانفرنس کا اختتام سندھ اور بلوچستان میں ریڈیو میڈیا کی طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے اسٹریٹجک روڈ میپ کے ساتھ ہوا۔ کانفرنس میں مندرجہ ذیل اہم سفارشات کی گئیں
رسائی کو بڑھانے کے لیے ڈیجیٹل ریڈیو کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنا۔
کانٹینٹ کو بہتر بنانے کے لیے صحافیوں کے تربیتی پروگراموں میں سرمایہ کاری۔
آزاد ریڈیو اسٹیشنوں کی سپورٹ کے لیے پائیدار فنڈنگ ماڈل تیار کرنا۔
میڈیا کی آزادی اور مفاد عامہ کی پروگرامنگ کو برقرار رکھنے کے لیے پالیسی اصلاحات کی وکالت کرنا۔
جی این ایم آئی نے مقامی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا تاکہ ریڈیو کو ڈیجیٹل دور میں منتقل کرنے میں مدد مل سکے جبکہ معلومات اور شہری مصروفیت کے قابل اعتماد ذریعے کے طور پر اپنے کردار کو برقرار رکھا جا سکے۔