چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کا چھٹا ایڈیشن ، پہلے سے بھی بھرپور کردار ادا کرنے کے لیے تیار ۔ || تحریر : سارا افضل،بیجنگ
چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو 2023 ، پانچ سے دس نومبر تک شنگھائی میں منعقد ہوگی ، جس میں دنیا بھر سے نمائش کنندگان کی بڑی تعداد شرکت کرے گی۔اس سال نمائش میں مجموعی طور پر 289 فارچیون فائیو ہنڈرڈ کمپنیز ، صنعتی شعبے کی لیڈنگ انٹرپرائز ز اور تقریبا 3 ہزار کاروباری ادارے شرکت کریں گے ۔ ایکسپو میں 3,400 نمائش کنندگان اور نمائش دیکھنے کے لیے 394,000 لوگوں کی آمد متوقع ہے۔ اس سال ایکسپو میں حصہ لینے والی 3000 عالمی کمپنیز میں سے تقریبا 200 مسلسل چھ سال سے سائن اپ کر رہی ہیں اور تقریبا 400 کمپنیز دو سال کے وقفے کے بعد ایکسپو میں واپس آ رہی ہیں۔قابل ذکر امر یہ ہے کہ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن، اقوام متحدہ کی صنعتی ترقیاتی تنظیم اور انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر سمیت معروف بین الاقوامی تنظیموں نے بھی اس ایکسپو میں اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے ۔ بیلٹ اینڈ روڈ میں حصہ لینے والے ممالک کے قومی پویلین اس نمائش کی ہائی لائیٹ ہیں تین بین الاقوامی تنظیموں اور 69 ممالک نے قومی پویلینز میں اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے جن میں سے 64 بی آر آئی پارٹنر ممالک ہیں۔ نمائش گاہ کا رقبہ 3 لاکھ 60 ہزار مربع میٹر سے زیادہ ہےجو گزشتہ تمام ایڈیشنز سے بڑا نمائشی علاقہ بنتا ہے۔ چینی پویلین کا نمائشی علاقہ اس سال پندرہ سو مربع میٹر سے بڑھا کر ریکارڈ ڈھائی ہزار مربع میٹر تک بڑھایا گیا ہے، جو چین کی اعلی معیار کی ترقیاتی کامیابیوں کی نمائش کرے گا اس کے علاوہ گزشتہ دہائی کے دوران ملک کے پائلٹ فری ٹریڈ زونز میں حاصل کی گئی کامیابیوں کی نمائش کے لیے بھی ایک علاقہ مقرر کیا گیا ہے۔
چھٹی سی آئی آئی ای میں گاڑیاں بنانے والی عالمی سطح کی بڑی 15 کمپنیز، میڈیکل انسٹرومنٹ تیار کرنے والی 10 بڑی کمپنیز ، ٹاپ 10 انڈسٹریل الیکٹریکل انٹرپرائزز، کان کنی کی تین بڑی کمپنیز ، ٹاپ فور اکاؤنٹنگ فرمز، ٹاپ تھری ایکسپریس ڈلیوری کمپنیز اور ٹاپ فائیو فریٹ فارورڈر کمپنیز شامل ہوں گی ۔نماِئش میں خوراک ، زرعی مصنوعات، آٹوموبائل، انٹیلی جنٹ صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی، کنزیومر پراڈکٹس ، طبی سازوسامان ، صحت سے متعلقہ مصنوعات اور سروسزمیں تجارت کے لیے چھ نمائشی علاقے ہیں۔اس سال کی نمائش کی نمایاں خصوصیات میں کم کاربن توانائی اور مصنوعی ذہانت سمیت جدید ترین ٹیکنالوجیز سمیت 400 سے زائد نئی مصنوعات، نئی ٹیکنالوجیز اور نئی سروسز پیش کی جائیں گی۔ تجارتی حوالے سے چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں جدید ترین ٹیکنالوجیز کی نمائش کی جاتی ہے ، اور بہت سے ہیلتھ کیئر انٹرپرائزز کو یہاں پر اپنی نئی مصنوعات ، فرنٹیئر ٹیکنالوجیز اور سروسز کو زیادہ سے زیادہ ممالک سے متعارف کروانے کا ایک شاندار موقع ملتا ہے۔
پہلی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو نومبر 2018 میں شنگھائی میں منعقد ہوئی تھا۔ اس کے بعد سے یہ نمائش ہر سال نومبر میں منعقد ہوتی ہے ، جو کاروباری اداروں اور مختلف جماعتوں کے مابین تبادلوں اور تعاون کو فروغ دینے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم بن گئی ہے۔ اپنے پہلے ایڈیشن کے بعد سے ، اس نمائش کے گزشتہ پانچ ایڈیشنز میں 131 ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے حصہ لیا اوراس نمائش کے ذریعے دو ہزار سے زائدنئی مصنوعات، ٹیکنالوجیوں اور سروسز کا آغاز ہوا۔ گزشتہ پانچ نمائشوں میں مطلوبہ کاروبار تقریبا 350 بلین ڈالر رہا ، جس سے غیر ملکی تجارت اور سرمایہ کاری کے استحکام میں مدد ملی ۔ ایک طرف، یہ ایکسپو صنعتی اپ گریڈنگ اور کنزیومر گڈز کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد دینے کے لیے جدید آلات اور کنزیومر پراڈکٹس درآمد کرکے مقامی گردش کو آسان کرتے ہوئےغیر ملکی تجارت کو سہل بناتی ہے تو دوسری طرف، یہ بین الاقوامی نمائش کنندگان کو مقامی نمائش کنندگان کے ساتھ منسلک کر کے دوہری گردش کو فروغ دیتی ہے۔ چین کاروباری اداروں کے ساتھ زیادہ اعلی معیار کی مصنوعات کے مسابقتی میدان میں مختلف نمائشوں کے اثرات کو بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے، جس سے مزید کمپنیز کو اپنی مارکیٹ میں موجود مواقعوں کا اشتراک کرنے کی سہولت ملے گی۔اس حوالے سے چین نے اس سال غیر ملکی تجارت کی نمو کو مستحکم کرنے اور ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے پالیسیز ایک سلسلہ شروع کیا ہے جس کے تحت محکمہ تجارت دیگر متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر پالیسی سپورٹ کی پیش کش جاری رکھے گا جس میں موافق درآمدی ٹیکس شرح کی پیش کش اور امپورٹ ڈسپلے زونز کی تعمیر شامل ہے۔
درآمدی تھیم پر مبنی دنیا کی پہلی قومی سطح کی نمائش کے طور پر ، سی آئی آئی ای چین کے نئے ترقیاتی پیراڈائم ، آغاز کے لیے ایک اعلی معیار کا پلیٹ فارم اور پوری دنیا کے لیے عوامی بھلائی کا مظہر بن گئی ہے۔ سی آئی آئی ای کے لیے کئی اہم اوپننگ اپ اقدامات متعارف کروائے گئے ہیں ، جو کھلے پن کے لیے چین کے اعتماد اور عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد نمائش کنندگان اور خریداروں کے داخلے کو آسان بنانا، ٹیکس مراعات فراہم کرنا اور انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹ پروٹیکشن کو مضبوط بنانا ہے۔ اس سال جولائی میں جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز نے چھٹی سی آئی آئی ای کی سہولت کے لیے 17 اقدامات جاری کیے۔ ان اقدامات میں نمائش کنندگان کے داخلے سے لے کر کسٹم کلیئرنس اور نمائش کے بعد نمائش کے نتائج تک کے پورے عمل کا احاطہ کیا گیا ہے ۔ چین کی وزارتِ تجارت کا کہنا ہے کہ مستقبل میں چین ، پائلٹ فری ٹریڈ زونز میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی منفی فہرست کو منطقی طور پر کم کرنے کے لئے کام کرے گا ، اور اس کے ساتھ ہی خدمات میں سرحد پار تجارت کے لیے منفی فہرست متعارف کروانے کو فروغ دے گا ، اور کھلے پن کو جاری رکھے گا۔گزشتہ پانچ ایڈیشنز کے نتائج کو دیکھتے ہوئے اس سال کی نمائش سے نہ صرف چین بلکہ اس میں شرکت کرنے والوں کو بھی یہی توقع ہے کہ وہ اس پلیٹ فارم کے ذریعے اپنے شراکت داروں کے ساتھ روابط کو مزیدمضبوط بنائیں گے اور معاشی بحالی کی جانب مثبت پیش رفت میں کردار ادا کریں گے۔