آر ایم بی کلیئرنگ بینک، دو طرفہ تجارت و سرمایہ کاری میں مزید سہولت کی جانب بڑا قدم ۔ || تحریر : سارا افضل،بیجنگ
چین کے سب سے بڑے بینکوں میں سے ایک آئی سی بی سی بینک نے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں چینی یوآن (آر ایم بی) کلیئرنگ بینک کا آغاز کر دیا ہےجس سے نہ صرف دونوں ہمسایہ ممالک کے کاروباری اور مالیاتی اداروں کے لیے سرحد پار لین دین کرنا آسان ہو جائے گا بلکہ دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں بھی مزید آسانی ہو گی۔ اس سہولت کے تحت آئی سی بی سی ، آر ایم بی ٹرانزیکشنز کی کلیئرنگ اور سیٹلمنٹ سروسز فراہم کرے گا اور پاکستان میں شریک بینکوں کے لیے آر ایم بی کی خرید و فروخت، قرض یا قرض کے لین دین کا انتظام کرنے میں سہولت فراہم کرے گا۔ یہ خدمات پاکستان کے آر ایم بی کلیئرنگ سسٹم کی مزید پختگی کی نشاندہی کرتی ہیں۔ پاکستان میں آر ایم بی کی ترقی نہ صرف چین کے لیے بہت معنی رکھتی ہے بلکہ اس سے پاکستان کو مزید کاروباری مواقع بھی میسر آئیں گے اور نظام میں دیگر ممالک کے ساتھ پاکستان کے تجارتی روابط مزید گہرے ہوں گے۔
چین کئی سالوں سے پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار اور سرمایہ کاری کا سب سے بڑا ذریعہ رہا ہے اور پاکستان تجارت و سرمایہ کاری میں چینی یوآن کے استعمال کو بڑھانے کا خواہاں بھی ہے۔ اس بینک کا قیام چین اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعاون کی عکاسی کرتا ہے، جو مختلف شعبوں میں اعلی سطحی اور عملی تعاون کا حصہ ہے نیز یہ پاکستان کی ترقی اور پاک چین تعاون پر چینی حکومت اور مالیاتی کمپنیوں کے اعتماد کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ وسیع تر نکتہ نظر سے، کلیئرنگ بینک بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر میں تعاون کو فروغ دینے کے لئے اہم مالی مدد فراہم کرے گا۔متعدد تجارتی و کاروباری سرگرمیوں اور شعبوں میں سرحد پار لین دین کو آسان بنانے کے لیے آر ایم بی کلیئرنگ آپریشن ،پاکستان کو آف شور اور چین کو آن شور آر ایم بی مارکیٹس سے جوڑنے میں مدد فراہم کرے گا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے خصوصی ڈرائنگ رائٹس باسکٹ میں چینی کرنسی آر ایم بی یا یوآن کا حصہ 12 فیصد سے زیادہ ہو گیا ہے جو عالمی تجارت میں چین کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ مقامی آر ایم بی کلیئرنگ سسٹم کے قیام کے اقدام سے پاک -چین تعلقات اور پاکستان کی معیشت اور بینکاری نظام کو طویل مدتی فوائد حاصل ہوں گے۔اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک نے بھی اپنے صارفین اور کاروباری اداروں کے باہمی فائدے کے لیے چین کے ساتھ مزید اقتصادی اور مالیاتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پالیسی اور ریگولیٹری معاونت فراہم کرنے کا عزم ظاہر کیاہے۔ پاکستان میں آر ایم بی کلیئرنگ بینک کے افتتاح سے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کی مشترکہ تعمیر پر دونوں ممالک کے تعاون کو مالی مدد ملے گی، دونوں ممالک کے درمیان مالیاتی شعبے میں تعاون اور دوطرفہ تجارت کو فروغ ملے گا اور دونوں ممالک کے باہمی فائدے اور فائدہ مند تعاون کے حصول کے لئے سی پیک کی تعمیر میں مدد کرے گا۔
اکنامک بیلٹ سلک روڈ اور اکیسویں صدی کی میری ٹائم سلک روڈ کے حوالے سے چین نے 2013 میں بی آر آئی شروع کیا تھا جس کا مقصد ایشیا کو یورپ اور افریقہ سے جوڑنے والے تجارتی اور بنیادی ڈھانچے کے نیٹ ورک کی تعمیر کرنا تھا۔گزشتہ ایک دہائی کے دوران پانچ براعظموں کے 150 سے زائد ممالک اور 30 بین الاقوامی تنظیموں نے بی آر آئی فریم ورک کے تحت 230 سے زائد دستاویزات پر دستخط کیے ہیں۔ سی پیک اس کے فلیگ شپ منصوبوں میں سے ایک ہے، جو جنوب مغربی پاکستان میں گوادر کی بندرگاہ کو شمال مغربی چین کے سنکیانگ خود اختیار علاقے میں کاشغر سے جوڑتا ہے، جو توانائی، نقل و حمل اور صنعتی تعاون کو بڑھاتا ہے۔بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے نفاذ اور پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی تیزی سے پیش رفت نے چین اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو تعاون کے نئے دور میں داخل کیا ہے۔ نتیجتا، پاکستانی مارکیٹ میں آر ایم بی سے متعلق کاروبار کی ترقی کے امکانات تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں۔
اس سال چین کے صدر شی جن پنگ کی تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کی 10 ویں سالگرہ ہے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے آغاز کی 10 ویں سالگرہ بھی ہےایسے میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے لیے آئی سی بی سی کا پاکستان میں آر ایم بی کلیئرنگ بینک قائم کرنا دونوں ممالک کے درمیان دوستی،تعاون او ر اعتماد کا اظہار ہے۔