قاضي فائزعيسي ، قائداعظم کے معتمد کےفرزند۔ || تحریر :پروفیسرڈاکٹرشبیراحمدخورشید
قاضي فائزعيسي تحريک پاکستان کے بژے رہنما سردارقاضي محمدعيسي۔ا کے فرزند ہيں۔ جن کا تعلق بلوچستان سے ہے۔ جو قائد اعظم محمد علي جناح کے انتہائي معتمد اور قريبي ساتھي تھے۔ جنہوں نے قائد اعظم محمدعلي جناح کو تحريک پاکستان کے ليئے بلوچستان ميں مسلم ليگ کو متحرک کيا اور بلوچوں کو تحريک پاکستان کا متحرک حصہ بناديا۔ وہ آل انڈیا مسلم لیگ کی مرکزی کمیٹی کے بلوچستان کے واحد رکن تھے۔ جنہوں نے بلوچوں کو تحریک پاکستان ميں دل و جان کے ساتھ متجرک کیا۔ قاضي فائزعيسي۔ا،ایک ايسے عظيم بلوچ رہنما کے فرزند ہيں ان کے دادا جناب قاضي جلالالدين ریاست قلات کے وزیراعظم رہے۔ ان کاخاندان بلوچستان کا انتہائی معززاوراہمیت کا حامل خاندان رہا ہے۔ ان کا تعلق بلوچستان کے ہزارہ مسلمان خاندان سے ہے۔
قاضی فائزعیسی۔ا ۔ کي بلرچستان کے شہرکوئٹہ ميں پيدائش، 26 اکتوبرسن 1959ء کو ہوئي۔ انہوں نے کراچی کے گرامر اسکول سے’ او’ اور’اے’ لیول بہترین نمبروں سے پاس کرنے کے بعد ”بی اے اونر ان لاء” کے امتجانات کی تکمیل لندن کی” لاء ان”سے کی۔ بلوچستان کے قابل فخر خاندان کے چشم چراغ قاضی فائزعیسی۔ا ۔ کوپرویز مشرف کے دور میں بلوچستان ہائی کورٹ کے تمام ججز، جنہوں نے پی سی اوکے تحت حلف اٹھائے تھے۔ ان تمام ججزکوپرویزمشرف کےہٹنے پر چیف جسٹس افخارمحمد چوہدری نے3 نومبر2007ء کےپرویزمشرف کےغیر قانونی مارشل لاء حکم کو ختم کرکے پی سی او ججزکوبرطرف کر دیا۔ جس کے نتیجے میں بلوچستان ہائیکورٹ خالی ہوگئی تھی۔ قاضی فائزعیسی۔ا، کو 5، اگست 2009، کوجوسپریم کورٹ کے انتہائی قابل۔ وکیل کی حیثیت سے معروف تھے، چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ بنا دیا گیا۔ جب یہ سپریم کورٹ میں آئے توان کے طاقتورفیصلوں نے ان کے دشمنوں کو الرٹ کردیا۔ جس کے نتیجے میں انہیں سپریم کورٹ سے فارغ کرانے کے لیئے ان کے خلاف عمران نیازی اور صدرعارف علوی نے فیک مقدمہ داخل کرا دیا۔ تاکہ وہ سپریم کورٹ سے فارغ کرا دیئے جائیں۔ان لوگوں کو فیض حمید اور قمر جاوید باجوہ کی مکمہ حمائت حا صل تھی۔ مگرعلوی، نیازی، بندیال سمیت ان تمام لوگوں کواپنے مقصد میں ناکامی پرمنہ کی کھانی پڑگئی۔
قاضی فائزعیسی۔ا، کوپاکستان کے سابقہ عمرانی دورجکمرانی ميں اسٹابلشمنٹ کے نمائندہ فیض حمید اور وراس وقت کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمرجاویدباجوہ نے اوران کے پیدا کردہ حکمران عمران احمد نیازی اورانکے پروردہ چیف جسٹسس بمعہ عمرعطاء بندیال نے جومل جل کرپاکستان اوراس کی سپریم کورٹ مبں گھنائونا کھیل کھیلا اس میں قانون کی تشریح کے نام پربندیال نے آئن کوہی بدل کے رکھ دیا۔ اس ٹولے کا گھنائونا کردار نا قابل فراموش بن چکا ہے۔جس کو ساری دنیا نے کھلی آنکھوں سے دیکھا۔
فرمان رب ذوالجلال ہے” وتعز منتشاء وتعزل منتشاء”۔ اللہ جسے چاہے عزت دے اررجسے چا ہے ذلیل کردے، اورخاص طور پردرج بالا شخصیات جس طرح ذلیل و رسوا ہوکراپنے عہدوں سے سبک دوش ہوکر اپنے انجام کو پہنچے، وہ مناظرعبرت دنیا کا ہرشخص دیکھ رہا ہے، اورقاضي کے دشمنوں کو رب کائنات نے ایسا ذلیل کیا کہ تاریخ ميں یاد رکھا جائےگا۔ بندیال نے بھی انہیں رسواکرنے میں کوئی کسراٹھا نہ رکھی تھی۔ بندیال نےجسٹس فائزکوعمران احمد نیازی کے مقدمات سننے سے ہی روک دیا تھا۔ اورکسی بھی اہم مقدمے کا اپنے دورمین انہیں حصہ نہیں بنایا گیا۔ وہ اپنے مخصوص ہم خیال ججوں کے ذریعے سپریم کورٹ کوریورس گیئر لگا کرچلاتے رہے۔ جو اپنے ریٹائرمنٹ کے موقع پر مگرمچھ کے آلسو بہا کر جاتے ہوئے بھی دیکھے گئے۔عمرعطاءبندیال کا عدالتی دورتاریخ میں سیاہ باب کے طور پر دیکھا جائے گآ
بلوچستان کے اس بژے خاندان کے بژے سپوت قاضی فائزی عیسی۔ا، کو اللہ نے ایسی عزت سے نوازا ہے کہ آج 17، ستمبر 2023ء کودن پونے 12 بجے ان کی فقیدالمثال حلف برداری نے سومناتھ کے بت کو پاش پاش کر کے رکھ دبا۔ ساری دنیا نے دیکھا کہ منصف اعظم پاکستان کے عہدے پر قاضی فائزعیسی۔ا، کوقوم نے کس قدرفخرسے اپنی سب سے بژی عدالت کے منصف اعظم کے عہدے پر متمکن ہونے پر فخرکا اظہار کیا ہے۔ قوم امید رکھتی ہے کہ قاضی صاحب آئن پاکستان کی شکل کو بگڑنے نہیں دیں گے۔
پروفیسرڈاکٹرشبیراحمدخورشید