جوہری توانائی اور ماحول دوست ترقی۔ | تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ
چین، ملکی سطح پر تیار کردہ ہوالونگ ون ری ایکٹرز کا استعمال کرتے ہوئے نیوکلیئر پاور یونٹس کو توانائی کے ڈھانچے کو بہتر بنانے اور اپنے ماحول دوست ترقیاتی اہداف کے حصول میں مدد کے لیے عمدگی سے استعمال کر رہا ہے ۔چین نے اپنے صوبہ فوجیان میں واقع فوچھنگ نیوکلیئر پاور پلانٹ کے نمبر 5 یونٹ میں پہلی مرتبہ ہوالونگ ون کا استعمال کیا تھا ، جس نے 2021 میں کام کرنا شروع کیا تھا۔ اس کے بعد سے چین نے ہوالونگ ون ری ایکٹرز کے ساتھ جوہری توانائی کے یونٹس تعمیر کیے ہیں۔
ہوالونگ ون کا شمار دنیا کے انتہائی جدید جوہری توانائی ری ایکٹر زمیں ہوتا ہے۔یہ چین کی تھرڈ جنریشن” پریشرائزڈواٹر ری ایکٹر” ٹیکنالوجی پر مشتمل ہے اور سکیورٹی کے اعلیٰ ترین بین الاقوامی معیار پر پورا اترتا ہے۔ہوالونگ ون دنیا کے جدید ترین نیوکلیئر پاور ری ایکٹر ڈیزائنوں میں سے بھی ایک ہے۔ اس میں ممکنہ حادثات سے بچنے کے لئے فعال اور غیر فعال حفاظتی اقدامات دونوں شامل ہیں۔ اس کا دوہری پرت والا شیل 9.0 شدت کے زلزلے اور یہاں تک کہ فضائی حادثے کو بھی برداشت کرسکتا ہے۔ٹیکنالوجی میں 700 سے زیادہ پیٹنٹ اور 120 سافٹ ویئر کاپی رائٹس ہیں ، اور اس کے تمام بنیادی حصوں کو مقامی طور پر ڈیزائن اور تیار کیا گیا ہے۔ اس کی ڈیزائن کردہ عمر 60 سال ہے اور اس میں 177 ری ایکٹر کور ہیں ، جنہیں ہر 18 ماہ میں تبدیل کیا جاتا ہے۔چین اور پاکستان میں ہوالونگ ون یونٹس کی پہلی کھیپ کامیابی سے کام کر رہی ہے اور اب چین میں اس طرح کے مزید یونٹس تعمیر کرنے کا منصوبہ جاری ہے۔
وسیع تناظر میں ہوالونگ ون جدت طرازی میں ایک مشترکہ کوشش کی نمائندگی کرتا ہے۔اس سے وابستہ صنعتی چین میں ہزاروں کمپنیاں تکنیکی کامیابیاں حاصل کرنے کے لئے تحقیق اور ترقی میں متحد ہوگئی ہیں۔چین نے فوجیان میں ہی ہوالونگ ون ری ایکٹرز کا استعمال کرتے ہوئے چانگ جو جوہری توانائی منصوبے کے دوسرے مرحلے کی تعمیر شروع کردی ہے۔یہ نیوکلیئر پاور پروجیکٹ چھ نیوکلیئر پاور یونٹس پر مشتمل ہے، جن میں سے ہر ایک میں 1 ملین کلو واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔ پہلے چار ہوالونگ ون یونٹس مکمل ہو چکے ہیں اور انہیں آپریشن میں ڈال دیا گیا ہے۔
اس وقت ،یہ پاور یونٹس ملک کے توانائی کے منظرنامے کو تشکیل دینے اور اس کے سبز ترقی کے اہداف کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔یہ امر قابل زکر ہے کہ ہوالونگ ون نیوکلیئر پاور یونٹ سالانہ 10 ارب کلو واٹ گھنٹے سے زائد بجلی پیدا کرتا ہے جو معتدل ترقی یافتہ ممالک میں 10 لاکھ افراد کی سالانہ پیداواری طلب اور گھریلو بجلی کی طلب کو پورا کرسکتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ معیاری کوئلے کی کھپت میں سالانہ 3.12 ملین ٹن سے زیادہ کی کمی ممکن ہے ، اور کاربن کے اخراج میں 8.16 ملین ٹن سے زیادہ کی کمی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
اس تکنیکی پیش رفت سے چین کو توانائی کی قلت کو دور کرنے میں مدد مل رہی ہے اور ایک نئی پیداواری قوت کے طور پر تعاون بھی مسلسل فروغ پا رہا ہے۔ہوالونگ ون میں محفوظ آپریٹنگ سسٹم کے ساتھ بہت سی ڈیجیٹل اور سمارٹ ٹیکنالوجیز کی ایپلی کیشن ہے۔چینی ماہرین کے نزدیک اگلے دو سالوں میں، نئے پاور یونٹس کو زیادہ جامع ڈیجیٹل ڈیزائن کے ساتھ فراہم کیا جائے گا. یہ امر خوش آئند ہے کہ چین کاربن اخراج میں کمی کے مقصد کے تحت مضبوط حفاظتی معیارات کی بنیاد پر اپنی جوہری طاقت تشکیل دے رہا ہے۔ اس وقت، ملک میں درجنوں نیوکلیئر پاور یونٹس فعال ہو چکے ہیں جو ملک میں توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔ یہ توقع کی جا رہی ہے کہ 60 سال کی ڈیزائن لائف کے ساتھ، ہوالونگ ون ٹیکنالوجی صنعتی چینز کے لیے مزید پائیدار اقتصادی ثمرات لائے گی اور ماحول دوست تصورات کو مزید تقویت دے گی۔