خوشیوں بھرا یادگار سفر۔ | تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ

چین میں لوگ اسپرنگ فیسٹیول اور قمری نئے سال کے تفریحی لمحات سے محظوظ ہونے اور اس سب سے بڑے تہوار کی خوشیاں اپنے اہل خانہ، رشتہ داروں اور دوستوں کے ساتھ منانے کے لیے آبائی علاقوں کی جانب رواں دواں ہیں۔ چین کا نقل و حمل کا نظام نئے راستوں، نئی گاڑیوں اور بہتر خدمات کے ساتھ تعطیلات کے ریکارڈ توڑ سفری سیزن کے لئے بھرپور خدمات فراہم کر رہا ہے۔رواں سال 26 جنوری سے  جاری 40 روزہ اسپرنگ فیسٹیول ٹریول رش کے دوران چین میں 9 ارب ملکی دورے متوقع ہیں۔یہ تخمینہ لگایا گیا ہے کہ ریلوے، شاہراہوں، آبی راستوں اور فضائی روٹس کے ذریعے مسافروں کے سفری ٹرپس کی تعداد  1.8 بلین رہے گی۔بڑھتی ہوئی سفری طلب کو پورا کرنے کے لئے ، ریلوے نے خدمات کو بہتر بناتے ہوئے اپنی نقل و حمل کی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے اور اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کیا ہے۔اس حوالے سے نئے تیز رفتار روٹ بھی مکمل آپریشنل ہو چکے ہیں ، جس سے وسطیٰ اور مشرقی علاقوں میں نقل و حمل کی صلاحیت کو تقویت ملی ہے۔ریلوے منصوبوں کی بدولت سیاحوں کو مقبول سیاحتی مقامات تک رسائی میں آسانی ہوئی ہے۔ہائی اسپیڈ ریل کے ساتھ ساتھ جنوب مغربی چین کے پہاڑی علاقے سے گزرنے والی ایک خصوصی “سست ٹرین” مسافروں اور مقامی قومیتی گروہوں کو اسپرنگ فیسٹیول کا شاندار اور جشن کا ماحول فراہم کر رہی ہے ۔1997 میں لانچ کی گئی یہ ٹرین تقریباً 40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہے۔ یہ ٹرین 337 کلومیٹر کے راستے پر 16 اسٹیشنوں پر رکتی ہے۔ بہت سستے کرایے اور زیادہ اسٹاپس کے ساتھ،یہ ٹرین گاؤں والوں کو اپنی مصنوعات کی فروخت سے اضافی آمدنی حاصل کرنے میں مدد کرتی ہے، جس سے یہ سفر “غربت سے باہر نکلنے کا راستہ” بن جاتا ہے۔چینی نئے سال کا استقبال کرنے کے لئے ٹرین کی بوگیوں کو فیسٹیول کی مناسبت سے سجایا گیا ہے ۔ مقامی ریلوے حکام نے خطاطی کے شوقین افراد کو بھی دعوت دی ہے کہ وہ اسپرنگ فیسٹیول کے اشعار اور تہنیتی کلمات  لکھنے کے لئےآئیں، جس سے مراد مسافروں کے لئے برکت اور خوش قسمتی ہے۔

سفری رش کے دوران ملک کے شمالی، جنوبی، مشرقی اور مغربی حصوں میں پھیلے متعدد روٹس اس عرصے کے دوران لوگوں کی نقل و حرکت میں وسعت اور متحرک نوعیت کو اجاگر کر رہے ہیں، جو چین کے وسیع نقل و حمل کے نیٹ ورک اور ٹرانسپورٹ نظام کی صلاحیتوں کی کارکردگی کی جانچ کا بھی پیمانہ ہے.یہ رجحان بھی قابل زکر ہے کہ لوگ ریلوے سے سفر  کے علاوہ ، سیلف ڈرائیونگ کا انتخاب بھی کر رہے ہیں۔وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق، چین کے ایکسپریس وے پر 2024 کے سفر کے دوران اوسطاً روزانہ تقریبا 37.2 ملین گاڑیوں کے سفر کی پیش گوئی کی گئی ہے، جو پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 7.5 فیصد اضافہ ہے.

 سول ایوی ایشن کے شعبے میں ملک کی اہم ایئرلائنز اسپرنگ فیسٹیول کی مناسبت سے  اضافی مسافر پروازیں چلا رہی ہیں۔تعطیلات کے دوران فضائی مسافروں کا حجم 80 ملین کی تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچنے کی توقع ہے ، جس میں روزانہ اوسطاً 2 ملین افراد شامل ہیں ، جو 2019 کے اسی عرصے کے مقابلے میں 9.8 فیصد زیادہ ہے۔رواں سال، ایئرلائنز  نے سانیا اور ہاربن جیسے مقبول مقامات پر وائڈ باڈی طیاروں کا اضافہ کیا ہے، جو سیاحتی اعتبار سے مقبول روٹس ہیں۔

چونکہ تعطیلات منانے والے 80 فیصد افراد سیلف ڈرائیونگ کے ذریعے سفر کر رہے ہیں ،لہذا ٹرانسپورٹ حکام نے شاہراہوں کے ساتھ سروس ایریاز کی سہولیات اور حالات کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں۔ان کوششوں میں نئی توانائی کی گاڑیوں (این ای وی) کے لئے اضافی موبائل، بیت الخلا اور موبائل چارجنگ کی سہولیات شامل کرنا شامل ہے۔ریلوے حکام نے ٹرین ٹکٹ بکنگ کو آسان بنانے کے لئے نئی خصوصیات کے ساتھ اپنی سرکاری ٹکٹنگ ایپلی کیشن ، جسے ریلوے 12306 کے نام سے جانا جاتا ہے ، کو بھی اپ ڈیٹ کیا ہے۔یہ امر قابل زکر ہے کہ 12 جنوری کو تعطیلات کے حوالے سے ٹرین ٹکٹوں کی فروخت کے آغاز کے بعد سے ہی ، ریلوے 12306 ایپ نے ٹکٹس کی یومیہ فروخت کا حجم 20.9 ملین ریکارڈ کیا ہے ۔

چینی زبان میں چھون  یون کے نام سے مشہور اس سفری رش میں لاکھوں افراد اپنے خاندان سے ملنے کے لیے آبائی علاقوں کی جانب واپسی کا سفر  اختیار کرتے ہیں۔رواں سال موسم بہار کی تعطیلات 10 سے 17 فروری تک جاری رہیں گی، جو گزشتہ سالوں کے مقابلے میں ایک دن زیادہ ہیں۔

شاہد افراز خان کی مزید تحریریں پڑھیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Share via
Copy link