چین کا ڈیجیٹل صلاحیتوں میں پہلا نمبر۔ | تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ
جی ہاں ، یہ ایک غیر معمولی خبر ہے کہ چین میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد بڑھ کر 01 ارب 70 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے ۔ چائنا انٹرنیٹ نیٹ ورک انفارمیشن سینٹر کی جانب سے جاری کردہ تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جون 2023 تک ملک بھر میں انٹر نیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد ایک ارب 70 لاکھ 90 ہزار ریکارڈ کی گئی جو دسمبر 2022 کے مقابلہ میں ایک کروڑ10لاکھ90ہزار زیادہ ہے۔رپورٹ کے مطابق ملک میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور انٹرنیٹ صارفین کی تعداد ملکی آبادی کے 76.4 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ چینی انٹرنیٹ صارفین تیزی سے آن لائن خدمات کی ایک وسیع رینج استعمال کر رہے ہیں۔ مثال کے طور پر جون 2023 تک انسٹنٹ میسجنگ، انٹرنیٹ ویڈیو اور شارٹ ویڈیو کے صارفین کی تعداد بالترتیب ایک ارب40لاکھ 70 ہزار ، ایک ارب40لاکھ 40 ہزار اور ایک ارب20لاکھ 60 ہزار رہی ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ تقریباً 95 فیصد چینی انٹرنیٹ صارفین تینوں قسم کی خدمات استعمال کر رہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تیزی سے ترقی کرنے والے شعبوں میں آن لائن کار ہیلنگ، ٹریول بکنگ اور آن لائن ناولز وغیرہ شامل ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آن لائن ویڈیو مواد میں گزشتہ ایک سال میں دو اہم پیش رفت دیکھنے میں آئی ہیں۔اول، صنعت کاری کی جانب رجحان بڑھ رہا ہے. چینی فلم ساز تیزی سے نئی ٹیکنالوجیز جیسے مصنوعی ذہانت، بگ ڈیٹا اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کا استعمال کر رہے ہیں تاکہ فلم پروڈکشن کے لئے زیادہ مؤثر اور کم لاگت نظام تیار کیا جا سکے۔دوسرا، طویل اور مختصر ویڈیو پلیٹ فارمز کے درمیان سبقت کے حصول کے لیے جاری جنگ بڑی حد تک حل ہو چکی ہے. دونوں قسم کے پلیٹ فارم اب ایک دوسرے کے ساتھ تیزی سے تعاون کر رہے ہیں ، جس میں اصل مواد کو فروغ دینے کے لئے طویل ویڈیوز سے اخذ کردہ مختصر ویڈیوز کا استعمال کیا جارہا ہے۔ان دونوں پیشرفتوں نے چین میں آن لائن ویڈیو مواد کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد کی ہے.
رپورٹ میں چین کی ان کوششوں پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے جو سینئر لوگوں کے لئے ڈیجیٹل خلیج کو ختم کرنے کی خاطر اپنائی گئی ہیں۔ تمام مین اسٹریم آن لائن خدمات کو اب بزرگوں کے لئے آسان رسائی فراہم کرنے کی ضرورت ہے ، اور اس کو ممکن بنانے کے لئے کل 1735 ویب سائٹس اور موبائل ایپس کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔اپنی 52 ویں اشاعت میں پہلی مرتبہ اس رپورٹ میں ڈیجیٹل مہارتوں کی سطح کے بارے میں اعداد و شمار فراہم کیے گئے ہیں جو چینی انٹرنیٹ صارفین نے حاصل کیے ہیں۔انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین کے مطابق، ڈیجیٹل مہارت کی تین سطحیں ہیں: بنیادی، درمیانی اور اعلیٰ درجے کی. بنیادی مہارتیں آن لائن آپریشنز کا احاطہ کرتی ہیں جیسے ای میل ، سرچ اور اسمارٹ فونز پر رازداری کی ترتیبات کا انتظام کرنا۔ درمیانی مہارتیں ڈیسک ٹاپ پبلشنگ ، ڈیجیٹل گرافک ڈیزائن اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ جیسی ملازمت کے لئے تیار مہارتیں ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تقریباً 86.6 فیصد چینی انٹرنیٹ صارفین نے کم از کم ایک بنیادی مہارت حاصل کی ہے اور 10 میں سے 6 انٹرنیٹ صارفین نے انٹرمیڈیٹ مہارت حاصل کی ہے۔طالب علموں میں صورتحال بہتر ہے، ان میں سے 98.5 فیصد کے پاس کم از کم ایک بنیادی مہارت اور 81 فیصد کے پاس انٹرمیڈیٹ مہارت ہے۔60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے نصف سے زیادہ سینئر انٹرنیٹ صارفین نے کم از کم ایک بنیادی مہارت حاصل کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کم از کم ایک بنیادی مہارت رکھنے والے انٹرنیٹ صارفین کی تعداد دیہی علاقوں میں رہنے والے انٹرنیٹ صارفین کا 75 فیصد ہے۔
دوسری جانب یہ امر بھی قابل زکر ہے کہ مضبوط نیٹ ورک انفراسٹرکچر کے لئے چین کی کوششیں رکی نہیں ہیں۔ آئی پی وی 6 نیٹ ورک پر فعال صارفین کی تعداد اکتوبر 2018 کے تقریباً 100 ملین کے مقابلے میں بڑھ کر جون 2023 میں 767 ملین ہوگئی ہے۔2022 کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 2023 کی پہلی سہ ماہی میں موبائل اور فکسڈ نیٹ ورکس کے لئے ڈاؤن لوڈ کی رفتار میں بالترتیب 59.9 فیصد اور 15.1 فیصد اضافہ ہوا۔فائیو جی بیس اسٹیشنوں کی تعداد 2.937 ملین تک پہنچ گئی ہے جو کل اسٹیشنوں کا تقریباً 26 فیصد ہے۔ 16 ہزار سے زیادہ صنعتی ورچوئل نجی 5 جی نیٹ ورکس تعمیر کیے گئے ہیں.رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چین نے صنعتی انٹرنیٹ کے لیے قومی بگ ڈیٹا سینٹر کا بنیادی ڈھانچہ تعمیر کیا ہے۔یوں چین نے ایک ڈیجیٹل خواندہ معاشرے کی تشکیل میں زبردست پیش رفت دکھائی ہے جو ملک کی معاشی سماجی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہے۔