نیلما ناہید درانی کا نیا ادبی سفر۔| تحریر: فلک ناز نور
خواتین کے لئے نیلما ناہید درانی صاحبہ ہر حوالے سے ایک رول ماڈل ہیں ۔وہ پہلی خاتون آفیسر ہیں جو ایس ایس پی کے عہدے تک پہنچیں۔ شاعرہ ، افسانہ نگار ، سفر نامہ نگار اور مبصر کی حثییت سے نیلما ناہید درانی صاحبہ ایک عمدہ علمی و ادبی ، شخصیت ہیں جوادب کی دنیا میں بلند مقام پر فائز ہیں۔وہ کالم نگاری بھی کرتی ہیں جنھیں بے پناہ پسند کیا جاتا ہے ۔ نیلما ناہید درانی لاہور پاکستان میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے یونیورسٹی آف پنجاب سے ایم اے فارسی، ایم اے صحافت اور ایم اے پنجابی کیا اور ادبی ذوق کی تسکین کے لیے ملکی و غیر ملکی سطح پر ادبی سرگرمیوں میں بہت فعال رہیں ۔ ان کی اردو اور پنجابی شاعری کی متعدد کتب ہندوستان اور پاکستان سے شائع ہو کر ادبی اور عوامی حلقوں میں مقبولیت حاصل کر چکی ہیں۔وہ سرکاری ملازمت سے ریٹائرمنٹ کے بعد لندن میں رہائش پزیر ہیں اور ان کا ادبی سفر اب بھی جاری ہے۔
ان کی اردو اور پنجابی میں ڈیڑھ درجن کتب شایع ہو چکی ہیں ۔ مجھے شاعری پڑھنے کا زیادہ شوق نہیں لیکن نیلما ناہید درانی کی ایک غزل مجھے کافی پسند ہے جو بہت مقبول ہو چکی ہے۔
اداس لوگوں سے پیار کرنا کوئی تو سیکھے
سفید لمحوں میں رنگ بھرنا کوئی تو سیکھے
کوئی تو آئے خزاں میں پتے اگانے والا
گلوں کی خوشبو کو قید کرنا کوئی تو سیکھے
کوئی دکھائے محبتوں کے سراب مجھ کو
مری نگاہوں سے بات کرنا کوئی تو سیکھے
کوئی تو آئے نئی رتوں کا پیام لے کر
اندھیری راتوں میں چاند بننا کوئی تو سیکھے
اس وقت مصنفہ کی ایک نہایت ہی خوب صورت کتاب میرے سامنے ہے ۔
رنگ برنگی مچھلی کے عنوان سے بچوں کی بہت پیاری نظمیں شامل ہیں ۔ نظموں کے ساتھ خوب صورت تصویریں بھی ڈیزائن کی گئی ہیں جس سے یہ کتاب بچوں کے لئے اور بھی دلچسپ اور مزیدار ہو گئی ہے ۔
ز یادہ تر نظمیں مختلف جانوروں اور پرندوں پر لکھی گئی ہیں ۔ یہ خوشی کی بات ہے کہ ہمارے بڑے شعرا اور رائٹرز بھی بچوں کے لئے تخلیقات لکھ رہے ہیں ۔میری معلومات کے مطابق محترمہ کی یہ بچوں کے لئے لکھی ہوئ پہلی کتاب ہے جو پریس فار پیس کے پلیٹ فارم سے ہماری ٹیم نے شایع کی ہے ۔مجھے یہ بتاتے ہوئے بہت خوشی ہورہی ہے کہ شاعرہ نے کتاب کے کاغذ ، تزئین وآرائش اور طباعت کو پسند کیا ہے جس پر سر ابرار گردیزی اور ام زینب داد کے مستحق ہیں ۔
فلک ناز نور