ادارہ ترقیات کراچی کنٹریکٹ ورک چارج ملازمین اور معاشی دہشت گردی۔ | رپورٹ: سید محبوب احمد چشتی

کراچی کے بلدیاتی اداروں میں میرٹ کا قتل عام اب بہادری کے زمرہ میں آتا ہے ارباب اختیار اپنے اختیارات کااستعمال کچھ اس طرح سے کرتے ہیں کہ ان اداروں سے وابستہ  پینشریز،کنٹریکٹ ،ورک چارج ملازمین کے معاشی حالات کسی امتحان وآزمائش سے کم نہیں ہوتے ہیں یہ بات اب حتمی ہوتی جارہی ہے کہ کراچی اور کراچی کے بلدیاتی اداروں میں اب کوٹہ سسٹم کی طرزپر زیادتی کا عمل بڑھتا ہی چلاجارہاہے بلدیاتی اداروں میں ملازمین کے حقوق کی بات کرنے کے لیئے یونینز وسی بی اے موجود ہیں اسی حوالے سے کراچی ڈویلپمنٹ اٹھارٹی میں کنٹریکٹ اور ورک چارج ملازمین کے لیئے کے ڈی اے ایمپلائزیونین (سی بی اے) لیبرڈویژن ایم کیوایم پاکستان نے آوازبلندکرتے ہوئے اس زیادتی کے عمل کے خلاف اعلیٰ عدلیہ کا دروازہ کھٹکھٹایا جس پر اعلیٰ عدالت نے فیصلہ کنٹریکٹ ،ورک چارج ملازمین کے حق میں دیا لیکن صورتحال یہاں مزیدآزمائشی لمحات میں داخل ہوگئی  اس بات سے انکار ممکن نہیں ہے کہ شہرقائد میں بلدیاتی وشہری اداروں میں ملازمین کے ساتھ عرصہ دراز سے زیادتی کا عمل جاری ہے جس کا سلسلہ دراز ہوتا جارہا ہے ادارہ ترقیات کراچی میں ایک سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود وہ اپنے حق سے محروم ہیں،سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے ورک چارج ملازمین کو مستقل کرنے کے احکامات آچکے ہیں لیکن انہیں مستقل نہیں کیا جارہا ہے ادارہ ترقیات کراچی میں کلاس فور سمیت دیگر خالی پوسٹوں کی تفصیلات جمع کرکے سمریاں بنا کر لوکل گورئمنٹ کو بھیجی جارہی ہیں لیکن اس عمل میں ورک چارج ملازمین کو کسی خاطر میں نہیں لایا جارہا ہے کیونکہ خالی پوسٹوں پر عرصہ دراز سے کام کرنے والے ورک چارج ملازمین کا پہلا حق ہے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیاسی اور لسانی تعصب کی بنیاد پر ورک چارج ملازمین کو غیر مستحکم کیا جارہا ہے اور انہیں یکسر نظر انداز کرکے سمریاں لوکل گورنمنٹ سندھ کو روانہ کی جارہی ہیں جس سے ملازمین میں شدید تشویش پائی جاتی ہے.اس تمام پیش آنے والی صورتحال پرکے ڈی اے ایمپلائز یونین سی بی اے نے ورک چارج ملازمین کے دفاع کیلئے سندھ ہائی کورٹ سمیت ہر فورم پر آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اور سی بی اے کا واضح موقف ہے کہ کے ڈی اے کی خالی پوسٹوں پر ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کیا جائے جو کہ ان کا قانونی حق ہے اگر اس قانونی حق کے بجائے زیادتیاں کرکے سیاسی بھرتیاں کی گئیں تو اس کی مکمل طور پر مخالفت کرنے کے ساتھ بھرتیوں کو روکنے کیلئے ہر سطح پر آواز اٹھائیں گے تعصب اور شہرقائدیہ ایک دوسرے کے لیئے قطعی ناآشنا نہیں ہیں سیاسی عدم استحکام  نے ترقی کے راستوں پر بے شمار روکاٹیں کھڑی کردی ہیں جسکا اثر شہرقائدکے بلدیاتی اداروں پربھی پڑرہا ہے اس کا خاتمہ ہونابہت ضروری ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Share via
Copy link