بلدیہ عظمیٰ کراچی میرٹ اور ڈی پی سی ٹو۔| تحریر : سید محبو ب احمد چشتی
داستان بے حسی یوں تو شہرقائدکے ہر کوچے سے بلندہوتی نظرآتی ہے المیہ یہ ہے کہ سنائی دینے کے باوجود ان سنی کرنا اس شہر کے ارباب اختیار کا وطیرہ بن چکا ہے اور اس کھیل ظالمانہ میں اپنے غیر سب ہی شامل ہیں مانے کو کوئی بھی تیار نہیں ہے بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اہل ملازمین کو زندہ درگور کرنے کیلیئے اقرباپروری کا بدترین مظاہرہ کیا جانا کوئی نئی بات نہیں میرٹ کے ساتھ معاشی دہشت گردی کی نئی تاریخ رقم کرنے کے لیئے ڈی پی سی ٹو میں بدترین بے قائدگیوں ،اقرباپروری کی مثال قائم ہورہی ہیں اب اس صورتحال میں کون کون ہے جواس ناانصافی کے خلاف آواز حق بلند کررہاہے اس کا جائزہ لیتے ہیں سجن یونین سی بی اے کے ایم سی کے مرکزی صدرسید ذوالفقارشاہ ، کے ایم سی جوائنٹ ایمپلائز ایکشن کمیٹی سرپرست اعلیٰ نعیم جمال ۔صدرآل پاکستان آ فیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن بلدیہ عظمیٰ کراچی عبدالقیوم خان۔ کے ایم سی کونسل میں موجود اپوزیشن کے قائدین سیف الدین ایڈوکیٹ، حافظ مبشر پی ٹی ئی ۔فیروز خان پی ایم ایل ن ۔اسد اللہ پی ٹی ئی ۔اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کی ایمپلائز یونینز و آفیسرز ایسوسی ایشنزکا اس صورتحال میں کردار اہم ہوگا ذرائع کے مظابق بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اہل ملازمین جو برسوں سے اپنی ترقیوں کے منتظرہیں انکے ساتھ زیادتی کے عمل نے ڈی پی سی ٹو کی شفافیت کو مشکوک بنادیا ہے اقربا پروری کی بدترین مثالیں قائم کرتے ہوئے اہل ملازمین پر ایسے ملازمین کو ترجیج دی جارہی ہے جو ڈی پی سی ٹو کے ذریعے ترقی پانے کی اہلیت کی نہیں رکھتے ہیں بلدیہ عظمیٰ کراچی میں ڈی پی سی ٹو میں بے قائدگیوںپر جو یونینز اور آفیسرایسوسی ایشنز آوازبلند کررہی ہیں انکا اس حوالے سے کہنا ہے اگریہ زیادتی کا عمل بندنہیں ہوا تو وہ شدید احتجاج کے ساتھ قانونی راستہ اختیار بھی کرے گی سجن یونین (سی بی اے)کے یم سی کے مرکزی صدرسید ذوالفقارشاہ نے کہا ہے ڈی پی سی ٹو میں سینیارٹی کم فٹنس کی بجائے جونیئر،زیر التوا تحقیقاتی کیسز میں ملوث افراد اور سیاسی اثر ورسوخ کے حامل ملازمین کی اکثریت کو پرموشن دینے کی پالیسی کوواپس لیکر اہل سینئر،تجربے کار کو پرموشن دینے اور گریڈ ایک تا گریڈ چار کے عرصہ دراز سے خدمات انجام دینے پر 15 سالہ سروس پر اگلے گریڈ میں اپ گریڈ کرنے پر بھی اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اپ گریڈیشن کو حکومت سندھ کے طے شدہ فارمولے کے تحت دیا جائے اور گریڈ ایک تاگریڈچار کے پڑھے لکھے ملازمین کو ٹیسٹ کی بنیاد پر حکومت سندھ کینوٹیفیکیشن کے تحت کلرک کی حیثیت سے پرموشن دیا جائے بصورت دیگرسجن یونین قانونی کاروائی پر مجبور ہوجائے گی ملازمین کا کہناتھا کہ ہم مسلسل اپنے نوکریوں پر آرہے ہیں کئی سالوں سے اپنی ترقیوں کے منتظر ہیں لیکن سفارشی ،سیاسی عمل نے ہمیں ترقی پانے سے محروم رکھا ہوا ہے کے ایم سی جوائنٹ ایمپلائز ایکشن کمیٹی نے خلاف ضابطہ و ڈیتھ کیڈرز کو نوازنے کے لیے بنائی گئی ڈی پی سی ٹو کو یکسر مسترد کرتے ہوئے سرپرست اعلیٰ نعیم جمال واراکین ایکشن کمیٹی کا کہنا تھا کہ متعلقہ پروموشنز میں سینارٹی کم فٹنس کے پہلوئوں کو یکسر نظر انداز کرکے ایسے عناصر کو غیر قانونی طور پر نوازاجارہاہے جو پروموشن کی اہلیت پر پورا نہیں اترتے یہ وہ عناصر ہیں جو انتہائی جونیئر زیر التوا اور بڑی تعداد میں ڈیتھ کیڈر ملازمین جو ڈرائیور ،فائر مین مالی ،وارڈن میڈیکل کے شعبہ سے وابستہ افراد کو قوائد کے برخلاف پروموشن دیا جارہا ہے جبکہ ڈیتھ کیڈر کو پکڑنے کا طریقہ یہ ہے کہ ملازم کا اپائنمنٹ آ رڈر چیک کیا جائے دودھ کا دودھ پانی کا پانی سامنے جائے گا یہی نہیں متعلقہ و متنازعہ ڈی پی سی میں مجرمانہ طور پر ایسے عناصر بھی شامل ہیں جن کا دو سال میں یہ دوسرا پروموشن ہے سینئرز کی فائل پر اعتراض لگاکر جونیئرز کو ترقیاں دی جارہی ہیں ڈی پی سی ٹو سے متعلق ایکشن کمیٹی کے پاس ثبوت و شواہد موجود ہیں تاہم انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ خود چیک کریں کہ اتنی بڑی سطح پر بے قائدگی کیسے ہوئی ایکشن کمیٹی یہ بھی واضع کردینا چاہتی ہے کہ ڈائریکٹر ایچ ر ایم نئے ہیں اور انھیں لاعلمی میں رکھ کر ڈی پی سی ٹو میں گھپلا کیا گیا اسی طرح میونسپل کمشنر اور میئر کراچی کو بھی لاعلمی میں رکھ کر غلط اقدام کیا گیا متنازعہ و قواعد کے برخلاف بنائی گئی ڈی پی سی ٹو کا ازسرنو جائزہ لیاجائے اور سینارٹی کم فٹنس کے معیار کے مطابق ہی محکمانہ پروموشنز کیے جائیں تاہم ایسا نہ ہوسکا تو کے ایم سی جوائنٹ ایمپلائز ایکشن کمیٹی تمام شواھد کے ساتھ قانون کاراستہ اختیار کرے گی اور دیگر یونینز کے ساتھ ملکر ڈی پی سی ٹو کے خلاف موثر و قانونی جنگ لڑے گی ،بلدیہ عظمیٰ کراچی میں دی پی سی ٹو میں جس طرح زیادتیوں کا عمل سامنے آیا ہے اس سے یہ بات ثابت ہورہی ہے جن ملازمین کے پاس سیاسی وسفارشی اشرافیہ تعلقات نہیں ہیں انکو کھڈے لائن لگادیا گیا ہے بے حسی ،اقرباپروری کے ساتھ مجرمانہ طرزفکرنے بلدیاتی اداروں کا حلیہ بگاڑ دیا ہے بے شمار محروم ملازمین نہ صرف کئی سالوں سے پروموشنز نہ ہونے کے سبب انہتائی مایوسی کا شکار ہیںڈی پی سی ٹو میں اہلیت کے معیار کو پس پشت ڈالنے کے عمل کے خلاف آل پاکستان آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن بلدیہ عظمیٰ کراچی کے صدر قیوم خان واراکین کا بھی سخت موقف سامنے آیا ہے آل پاکستان آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن بلدیہ عظمیٰ کراچی کا کہنا ہے کہ ڈی پی سی ٹو کے تحت ہونے جارہے پروموشنز میں ڈیٹھ کیڈرز جونیئر ملازمین کی ترقیوں پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ ایچ آ ر ایم کیسے ایک ڈرائیور کو 1 سال پہلے بی ایس 11 اور اب بی ایس 16 میں پروموشن دے سکتا ہے قیوم خان نے کہا کہ ڈیتھ کیڈر مالی ڈراییور وارڈن کو ترقی دینے کا طریقہ کار بذریعہ کونسل پوسٹ اپ گریڈ کرنے کاتو ہوسکتا ہے تاہم ای اینڈڈی رولز کے تحت ڈی پی سی کے تحت ڈیتھ کیڈر تقرری خلاف ضابطہ ہی نہیں بلکہ اہل سینئر ملازم جو برسہابرس سے اپنی جائز و قانونی ترقی کے خواب دیکھتا رہا ہے یہ عمل اس کی حق تلفی ہے انھوں نے کہا کہ اس ضمن میں آل پاکستان آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایم سی سجن یونین( سی بی اے)کے ایم سی جوائنٹ ایمپلائز ایکشن کمیٹی کے موقف کے ساتھ کھڑی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کو ایک اچھی میٹروپولیٹن بنانے کے لیے اس سے اچھی کوئی کاوش نہیں ہوسکتی کہ یہاں اہلیت کو معیار بنایا جائے ڈی پی سی ٹو میں بے قائدگیوں کا اس بدترین نااہلی نے محکمہ ایچ آر ایم سمیت بلدیہ عظمیٰ کراچی انتظامیہ کے اوپر سوالات کھڑے کردئیے ہیں نئے تعینات ہونے والے محکمہ ایچ آرایم کے سینئر ڈائریکٹر سیف عباس ودیگر انتظامی امور انجام دینے اعلیٰ افسران اس صورتحال میں اپنا مثبت کردار ادا کریں میئرکراچی مرتضیٰ وہاب اس صورتحال کا نوٹس لیں تو کچھ بہتری آسکتی ہے دوسری جانب اہم قابل ذکریونینز ،سی بی اے کو اس حوالے سے مسلسل آواز بلند رکھنی ہوگی کسی بھی مصلحت پسندی کو بلائے طاق رکھتے ہوئے مظلوم ملازمین کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا تاکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے منتظرملازمین کو احساس محرومی سے بچایاجاسکے۔