سائبیرین پرندوں کی ہجرت اور ان کی حفاظت۔| رپورٹ عرشی عباس

سائبیرین پرندوں کی نقل مکانی کا دن عام طور پر ہر سال 12 نومبر کو منایا جاتا ہے۔ اس دن کا مقصد دنیا بھر میں نقل مکانی کرنے والے پرندوں اور ان کے تحفظ کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے، خصوصاً سائبیرین پرندے جو سردیوں کے دوران گرم علاقوں کی طرف ہجرت کرتے ہیں، جیسے کہ جنوبی ایشیاء کے ممالک، پاکستان اور بھارت۔

یہ پرندے سائبیرین خطے کے سخت سرد موسم سے بچنے کے لیے ہزاروں کلومیٹر کا سفر طے کرتے ہیں اور ان کا قیام عموماً جھیلوں، دریاؤں اور دیگر آبی مقامات پر ہوتا ہے۔

آئی یو سی این (  انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر   ) عالمی سطح پر ایسے اقدامات میں بہت زیادہ شامل رہی ہے۔

 حال ہی میں آئی یو سی این پاکستان اور گرین میڈیا اینیشیٹیو کے باہمی اشتراک سے11ستمبر کو عالمی ماٸیگریٹری برڈ ڈے کی مناسبت سے  ایک مقامی ہوٹل میں سندہ اور بلوچستان کے صحافیوں کے لٸے دوروزہ ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا۔ورکشاپ کے پہلے روز ماہرین نے جہاں پاکستان میں تیزی سےتبدیل ہوتے ہوۓ ماحول کے حوالے سے بات کی وہیں ہمارے ساحلی پٹی پر مینگروو کی افزاٸش کے حوالے سے  معلومات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ  اس کی بدولت وہاں پر نقل مکانی کرنے والے پرندوں کے حوالے سے بھی بات کی گی۔

آئی یو سی این کے کنٹری ڈاریکٹر جناب محمود اخترچیمہ نے دو روزہ ورکشاپ کا آغاز یہ بتاتے ہوئے کیا کہ صحافی برادری کے ساتھ مشغولیت آئی یو سی این پاکستان کی تحفظ کی کوششوں اور ماحولیاتی صحافت کے فروغ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔

ماحولیاتی ماہر عافیہ سلام نے بتایا کہ کس طرح ہم مینگروو کا تحفظ کر سکتے ہیں یہی نہیں بلکہ انھوں نے سونمیانی کے ساحل پر پرورش پانے والے مینگرووکی اقسام کے ساتھ ساتھ وہاں موجود مساٸل کے بارے میں بھی معلومات فراہم کی۔

 آئی یو سی این پاکستان کے کنٹری نمائندے نے اس بات کی بھی آگاہی دی کہ کس طرح میانی مینگروو کنزرویشن، جو کہ ایک رامسر سائٹ بھی ہے، کمیونٹی پر مبنی ایک موثر اقدام کی عالمی مثال کے طور پر کام کرتی ہے۔

 جی ایم آئی ی میڈیا ٹرینر شبینہ فراز نے شرکاء کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں اس جانب توجہ دلائی کہ کس طرح اپنے  ارد گرد، نوٹ کرتے ہوئے،  اپنے اندر منفرد کہانیاں تلاش کریں۔ انھوں نے بتایا کہ ہمارےہاں ہر جگہ کہانیاں ہیں، اور صحافیوں کے طور پر یہ ہمارا کام ہے کہ ہم ان پر کام کریں۔

پروگرام کے دوسرے دن سونمیانی کی ساحلی پٹی پر مینگروو ایکوسسٹم کے ماحولیاتی سروے کے دوران صحافیوں نے میانی ہور، رامسر ساٸٹ کا دورہ کیا جس میں انھوں نے ساحلی ماحول اور وہاں کے رہنے والے لوگوں کے مساٸل کاموازنہ کیااور 2000ایکڑ پر پھیلے مینگروو کے تحفظ پر کی جانے والی کوششوں کا بھی جاٸزہ لیا۔مینگروو کی بحالی ایک اہم ماحولیاتی کوشش ہے جو ساحلی ماحولیاتی نظام کی حفاظت میں مدد کرتی ہے۔

ورکشاپ کے دوران، شرکاء نے ماحولیاتی ماہرین، میڈیا ٹرینرز، اور ساحلی کمیونٹی کے اراکین کے ساتھ بات چیت کی۔  انہوں نے میانی ہور مینگرووز کے نمائشی دورے میں بھی حصہ لیا، جہاں انہوں نے ساحلی پٹی کے ساتھ نقل مکانی کرنے والے پرندوں کے بارے میں معلومات حاصل کی، جو انڈس فلائی وے کا حصہ ہے۔  اس دورے نے مینگروو کی ماحولیاتی اہمیت پر بھی زور دیا۔

عرشی عباس
عرشی عباس

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Share via
Copy link