عالمی کاروباری برادری کا چین پر اعتماد۔ | تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ
اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ چین 1.4 بلین آبادی کے ساتھ ، صارفین کی ایک بڑی مارکیٹ کی نمائندگی کرتا ہے۔ تاہم ، اس چینی مارکیٹ کی قدر کہیں دور تک پھیلی ہوئی ہے۔ چینی صارفین کے لئے تیار کردہ اختراعات چین سے باہر عالمی منڈیوں پر تیزی سے اثر انداز ہو رہی ہیں ، جو بین الاقوامی کمپنیوں کے انتہائی مفاد میں ہیں۔ دنیا کے انتہائی معروف برانڈز سال ہا سال سے چینی مارکیٹ میں کام کر رہے ہیں.ان برانڈز نے جہاں دہائیوں سے چینی مارکیٹ کی خدمت کی ہے، وہاں انہیں اپنی نشو ونما کے زبردست مواقع بھی ملے ہیں اور وہ چینی صارفین کی خدمت کا موقع ملنے پر انتہائی فخر محسوس کرتے ہیں ۔
یہی وجہ ہے کہ آج یہ بڑے بڑے ادارے چین میں اپنے کاروبار کی مسلسل ترقی کی حمایت کے لئے مینوفیکچرنگ پلانٹس اور آر اینڈ ڈی مراکز کے قیام میں بھاری سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔انہی روابط کو آگے بڑھانے کی ایک تازہ کڑی بیجنگ میں اس وقت جاری چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز (سیفٹس)ہے۔ اس تقریب کی اہمیت کا اندازہ یہاں سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ چینی صدر شی جن پھنگ نے تقریب کے نام اپنا خصوصی پیغام بھیجا۔انہوں نے نشاندہی کی کہ سیفٹس ،اپنے دس سالہ کامیاب انعقاد کے بعد ، چین کی خدمات کی صنعت اور خدمات کی تجارت کی اعلی معیار کی ترقی کی ایک واضح تصویر ہے ، جو ایک کھلی عالمی معیشت کی تعمیر میں مثبت کردار ادا کرتی ہے۔اس موقع پر انہوں نے یہ عزم بھی ظاہر کیا کہ چین اعلیٰ سطحی اوپننگ اپ کے ذریعے اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دے گا، اعلیٰ سطح کے اوپننگ اپ کے اداروں اور میکانزم کو بہتر بنائے گا، خدمات میں جدت طرازی اور تجارت کو اپ گریڈ کرے گا، خود کو اعلیٰ معیار کے بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی قوانین کے ساتھ فعال طور پر ہم آہنگ کرے گا، سروس سیکٹر میں قواعد و ضوابط، انتظام اور معیارات کے باہمی تعاون اور مطابقت کو فروغ دے گا، اپنی سروس مارکیٹ کو منظم انداز میں بیرونی دنیا کے لیے وسیع کرے گا۔
شی جن پھنگ نے واضح کیا کہ چین اقتصادی گلوبلائزیشن کے عمومی رجحان کے مطابق مشترکہ مواقع کا تبادلہ کرنے، تعاون پر تبادلہ خیال کرنے اور ترقی کو فروغ دینے کے لئے تمام ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ عالمی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور مختلف ممالک کے عوام کی فلاح و بہبود میں کردار ادا کیا جاسکے۔
وسیع تناظر میں، عالمی خدمات فراہم کنندگان کے ساتھ ملک کی وسیع مارکیٹ کا اشتراک کرنے کے لئے ، ملک نے 2021 میں ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ پر سرحد پار خدمات کی تجارت کے لئے اپنی پہلی منفی فہرست پیش کی تھی ، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ گھریلو اور غیر ملکی خدمات فراہم کرنے والوں کو ان شعبوں میں مساوی رسائی حاصل ہونی چاہئے جو اس فہرست میں شامل نہیں ہیں۔ تجارت دوست پالیسی کی بدولت ، ہائی نان صوبے نے 2023 میں اپنی خدمات کی تجارت کے حجم میں سال بہ سال 29.6 فیصد اضافہ دیکھا۔
رواں سال مارچ میں چین اس سمت میں مزید آگے بڑھا ہے۔ حکومت نے خدمات میں سرحد پار تجارت کے لئے منفی فہرستوں کے قومی اور پائلٹ فری ٹریڈ زون ورژن متعارف کرائے ، جس سے ملک بھر میں اس شعبے کے لئے ایک کثیر سطحی اوپننگ اپ سسٹم کا قیام عمل میں آیا۔رواں ماہ کے اوائل میں چینی حکومت نے سروس ٹریڈ مارکیٹ کو وسیع کرنے کے لیے ایک گائیڈ لائن جاری کی تھی جس میں روایتی چینی ادویات کی خدمات کی برآمدات کی حوصلہ افزائی اور ثقافت اور تفریح جیسے شعبوں میں پریمیم لائف سروسز کی درآمدات کو وسعت دینے سمیت 20 اہم کاموں کی نشاندہی کی گئی تھی۔
چین نے 2012 میں خدمات میں تجارت کو فروغ دینے کے لئے وقف ایک قومی میلہ شروع کیا ، جو بعد میں سیفٹس کے نام سے جانا جانے لگا۔ اس ایونٹ نے اپنے آغاز سے لے کر اب تک 197 ممالک اور خطوں سے نو لاکھ سے زیادہ نمائش کنندگان اور شرکاء کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔2024 ء کے ایڈیشن میں 80 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیمیں نمائشوں اور کانفرنسوں میں شریک ہیں ، جو چین کے معاشی اثرورسوخ اور چین پر عالمی کاروباری برادری کے اعتماد کا مظہر ہے ۔