نظم ، سہانا موسم ۔ | شاعری: مبینا خان
موسم سہانا ہے
یہ دل دیوانا ہے
ایسے میں تو کہیں سے آجائے
رنگین فسانہ ہو جائے
اس حسین موسم میں
اس برستے بادل میں
تیرا ساتھ ہو تو لطف دوبالا ہوجائے
زندگی کے اس حسین لمحے میں
پر کیف نظاروں میں
یہ ملاقات دلفریب ہوجائے
میرے ہمدم میرے ساتھی
میرے قریب آ کہ تجھے دل بھر کے دیکھ لوں
تیری روح میں سما جاؤں
تیری دھڑکنوں کو چھو لوں
تیری بانہوں کے حصار میں
تیری قربت میں
سکون کے پل میں جی لوں