چین میں فٹنس کا بڑھتا صحت مند رجحان۔ | تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ

ابھی حال ہی میں چین میں پہلے قومی فٹنس مقابلے کا انعقاد کیا گیا۔اس مقابلے کی  افتتاحی تقریب میں تقریباً 8000 مندوبین اور فنکاروں نے شرکت کی۔یہ بالکل نئے اور وسیع  پیمانے پر کھیلوں کی سرگرمی چین کے تمام علاقوں کا احاطہ کرے گی جس میں شرکاء سات ڈویژنوں میں مقابلہ کریں گے ۔افتتاحی تقریب میں 5 سال سے لے کر 78 سال تک کی عمر کے لوگوں نے اپنی جسمانی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ایونٹ میں فٹ بال ، باسکٹ بال ، تائی چی ، والی بال اور چی گونگ جیسے مقبول کھیل شامل ہیں۔ ہر ڈویژن مقامی ثقافت کی بنیاد پر اپنی منفرد تقریبات بھی ترتیب دے سکتا ہے۔چینی حکام کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اس ایونٹ کا مقصد صحت مند معاشرے کے لئے تمام لوگوں کو کھیلوں میں شمولیت کی ترغیب دینا ہے. ہر کوئی چین کو ایک صحت مند ملک، کھیلوں کی طاقت اور سیاحت کی طاقت بنانے میں اپنا حصہ ڈالے۔ایک اندازے کے مطابق اس ایونٹ میں دس لاکھ سے زائد افراد شرکت کریں گے اور 30 ہزار سے زائد افراد علاقائی مقابلوں اور قومی فائنلز کے لیے کوالیفائی کر سکتے ہیں۔منتظمین کے مطابق یہ ایونٹ مستقبل میں ہر دو سال بعد منعقد کیا جائے گا جس کا مقصد عوام کو مختلف کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ترغیب دینا ہے۔

فٹنس سے جڑے سماجی رویوں کی بات کی جائے تو چین میں ہر سال آٹھ اگست کو قومی فٹنس ڈے منایا جاتا ہے جسے 2009 سےچین کے فٹنس کیلنڈر کا اہم ترین دن سمجھا جاتا ہے۔چین میں مجموعی طور پر لوگوں میں یہ رجحان ہے کہ وہ اپنی صحت پر زیادہ توجہ دیتے ہیں اور شام کے اوقات میں آپ کو ہر عمر کے چینی افراد کی ایک بڑی تعداد ورزش یا دیگر صحت مندانہ سرگرمیوں میں مصروف نظر آتی ہے ،نوجوانوں میں جم جانے کا شوق بھی کافی مقبول ہے اور حالیہ عرصے میں سائیکلنگ کے نئے رجحان نے تو چینی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کو اپنی جانب متوجہ کیا ہے۔

 ماحولیات اور صحت سے متعلق زیادہ سے زیادہ آگاہی نے چینی معاشرے میں فٹنس کے ایک نئے زاویے کو پروان چڑھایا ہے۔ چونکہ بہتر جسمانی اور ذہنی صحت زندگی کی شرط اول ہے لہذا ہر شخص کی کوشش ہے کہ اپنے جسم کا یہ قرض ادا کیا جائے اور خود کو مختلف صحت مندانہ سرگرمیوں میں مصروف رکھتے ہوئے فِٹ اور توانا رکھا جائے ۔چین میں قومی فٹنس ڈے کا اصل مقصد یہی تھا کہ فٹنس کی اہمیت کے لیے پورا دن وقف کیا جائے اور شہریوں کو جسمانی سرگرمیوں میں مشغول ہونے کی دعوت دی جائے۔ اس دن نے ملک میں صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینے کی مہم کے ایک حصے کے طور پر چین بھر میں کئی فٹنس مراکز، کھیلوں کے مقامات اور پارکس کی تعمیر کو آگے بڑھایا ہے جہاں شہری مفت سہولیات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ چین نے لوگوں کو جسمانی طور پر مزید متحرک ہونے کی ترغیب دینے کی خاطر ایک قومی فٹنس پلان بھی جاری کیا ہے جس کا مقصد 2025 تک ملک کی 38.5 فیصد آبادی کو باقاعدگی سے ورزش کی جانب لانا ہے۔ 2021 سے 2025 تک پھیلے ہوئے اس زبردست منصوبے میں آٹھ اہم مقاصد کا واضح تعین کیا گیا ہے ، جن میں کھیلوں کے مقامات اور سہولیات کی ترقی کو تیز کرنا، مزید کھیلوں اور مقابلوں کی میزبانی کرنا، اور کھیلوں کی صنعت کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو آگے بڑھانا شامل ہیں۔

دوسری جانب یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ چین تعلیم کو کھیلوں کے ساتھ جوڑ کر نوجوان نسل کی جامع ترقی کو فروغ دینے میں تیز اور قابل ذکر پیش رفت دکھا رہا ہے۔اس حوالے سے 2020 میں پالیسی پیش کیے جانے کے بعد سے  نمایاں کامیابیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔چینی حکام کو اس حقیقت کا بخوبی ادراک ہے کہ تعلیم کو کھیلوں کے ساتھ جوڑنا وقت کے تقاضوں، معاشرے اور نوجوانوں کی ترقی کی ضرورت کو پورا کرتا ہے۔ اس پالیسی کا نفاذ جہاں کھیلوں اور تعلیم کے معروضی اصولوں کی پیروی کرتا ہے وہاں یہ نوجوانوں کی کھیلوں کی ترقی میں بڑے مسائل اور مشکلات کے حل کا باعث بنے گا۔

SAK

شاہد افراز خان کی مزید تحریریں پڑھیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Share via
Copy link