دریائے یانگزی ڈیلٹا ، جدید چین کا معاشی ” پاور ہاؤس”۔ | تحریر : سارا افضل، بیجنگ
دریائے یانگزی ڈیلٹا، ، شنگھائی اور صوبہ جیانگسو، ژی جیانگ اور آنہوئی پر مشتمل ہے ۔ اس کا رقبہ تقریبا جرمنی کے سائز کے برابر ہے یہ علاقہ چین کی 15 فیصد آبادی کا مسکن ہے اور ملک کے جی ڈی پی میں تقریبا ایک چوتھائی حصہ ڈالتا ہے۔ اس نے 2019 میں اپنی غیر ملکی تجارت اور سرمایہ کاری کا ایک تہائی سے زیادہ حصہ ڈالا ، جس کی مالیت 11.24 ٹریلین یوآن (1.58 ٹریلین ڈالر) ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یانگزی ڈیلٹا کو جدید چین کا معاشی پاور ہاؤس کہا جاتا ہے۔
یہ بیجنگ-تیانجن-ہیبی ترقیاتی منصوبے کے بعد چین کی قومی سطح کے علاقائی انضمام کی تیسری حکمت عملی ہےجسے نیشنل پیپلز کانگریس کے 2014 کے سالانہ اجلاس میں تجویز کیا گیا تھا ۔ بعد ازاں گوانگڈونگ-ہانگ کانگ-مکاؤ گریٹر بے ایریا تعاون کو مضبوط بنانے کے فریم ورک معاہدے کے بعد، اس کا آغاز کیا گیا تھا۔ دریائے یانگزی ڈیلٹا میں علاقائی اقتصادی تعاون کا اولین اقدام 1992 میں شروع ہوا تھا جب 15 شہروں نے اقتصادی تعاون کے لیے ایک مشترکہ میکانزم قائم کیا تھا۔اس کے بعد 2018 میں یانگزی ڈیلٹا کے انضمام کو قومی سطح کی حکمت عملی میں اپ گریڈ کیا گیا تھا۔اس حساب سے سال 2023دریائے یانگزی ڈیلٹا کی مربوط ترقی کی قومی حکمت عملی کے پانچ سال مکمل ہوتے ہیں ۔
یکم دسمبر 2019کو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی اور ریاستی کونسل نے مشترکہ طور پر دریائے یانگزی ڈیلٹا کی مربوط علاقائی ترقی کا خاکہ جاری کیا جس میں دریائے یانگزے ڈیلٹا کی مربوط ترقی کی خاطر اعلی معیار کے علاقائی کلسٹر کی تعمیر کے لیے اہداف، ضروریات اور اقدامات کا خاکہ پیش کیا گیا ۔ اس دستاویز میں 2035 تک کے وژن اور 2025 تک حاصل کیے جانے والے ترقیاتی اہداف کی تفصیل پیش کی گئی تھی جس کے مطابق مربوط اختراعی صنعتی نظام قائم کرنا ، بنیادی ڈھانچے کے رابطے کو بڑھانا ، ماحولیاتی تحفظ کو مضبوط بنانا ، عوامی خدمات کو آگے بڑھانا اور اعلی معیار کے تحت شنگھائی فری ٹریڈ زون کی تعمیر جیسے کام شامل تھے۔ جب کہ 2025 تک کے لیے اس خاکے میں طے کیا گیا تھا کہ سائنس اور جدت طرازی کے شعبے میں مربوط ترقی کو پورا کرنے کے لیے، خطے کے آر اینڈ ڈی اخراجات اور اس کی مجموعی مقامی پیداوار (جی ڈی پی) کا تناسب 3 فیصد سے اوپر ہونا چاہیے، ہائی ٹیک صنعتوں کی پیداوار کل صنعتی پیداوار کا 18 فیصد ہونی چاہئیں اور 2025 تک دریائے یانگزی ڈیلٹا میں خاطر خواہ ترقی اور بنیادی طور پر سائنس اور جدت طرازی کی صنعت، بنیادی ڈھانچے، ماحولیات اور عوامی خدمات میں انضمام کا واضح احساس ملے۔اسی مدت میں، بنیادی ڈھانچے کی کنیکٹیوٹی کی نمائندگی ریلوے اور ایکسپریس وے کثافت میں بہتری اور 80 فیصد کی 5 جی نیٹ ورک کوریج کے ذریعہ کی جائے گی۔ اس خاکے میں پی ایم 2.5 کثافت اور جی ڈی پی کے فی یونٹ توانائی کی کھپت کے لحاظ سے 2025 تک پورے ہونے والے ماحولیاتی معیارات کا بھی خاکہ پیش کیا گیا ۔
ڈیلٹا خطے کی مربوط ترقی کو قومی حکمت عملی بنائے ہوئے پانچ سال ہو چکے ہیں۔ اس کے بعد سے اس خطے نے بنیادی ڈھانچے کی کنیکٹیوٹی، مشترکہ تکنیکی جدت طرازی اور معاشی ترقی جیسے شعبوں میں عملی نتائج حاصل کیے ہیں۔پانچ سالوں میں چین کے معاشی طور پر سب سے زیادہ فعال، کھلے اور اختراعی علاقوں میں سے ایک کی حیثیت سے ، یانگزی دریا ڈیلٹا جو ملک کی جدیدیت اور مزید کھلے پن میں اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے اس نے چین کی اقتصادی ترقی کو نمایاں طور پر اس طرح آگے بڑھایا ہے کہ یہ نہ صرف چین میں بلکہ بین الاقوامی طور پر ایک کامیاب ماڈل بن چکا ہے۔ 2018 اور 2022 کے درمیان، خطے کی جی ڈی پی میں تقریبا 5.5 فیصد کی اوسط سالانہ شرح سے اضافہ ہوا، جو مجموعی قومی جی ڈی پی کا 24 فیصد ہے. شنگھائی اکیڈمی آف سوشل سائنسز کی جانب سے حال ہی میں جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ٹریلین یوآن (تقریبا 139.28 ارب ڈالر) سے زیادہ جی ڈی پی والے خطے کے شہروں کی تعداد چھ سے بڑھ کر آٹھ ہوگئی ہے، جو مجموعی قومی جی ڈی پی کا تقریبا ایک تہائی ہے۔دریائے یانگزی ڈیلٹا میں ایک مکمل صنعتی چین، وافر ٹیلنٹ اور ایک مستحکم کاروباری ماحول شامل ہے۔اس ڈیلٹا کے اندر ، نیو انرجی وہیکلز کی فیکٹری کو صنعتی کلسٹرز کے مابین ہم آہنگی کے ذریعے 4 گھنٹے کے اندر اندر تمام ضروری اجزاء کی فراہمی کی جا سکتی ہے ، یہ اس صنعت کے لیے “4 گھنٹے کا صنعتی دائرہ” تشکیل دیتی ہے جو جدید صنعتی نظام کی خصوصیات کی عکاسی کرتا ہے۔توانائی کی بچت اور نیو انرجی وہیکلز ، روبوٹس، بجلی کے نئے آلات اور نئے ڈسپلے کی چار بڑی صنعتوں کی 27 صنعتی چینز پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، ڈیلٹا ریجن نے ان چینز کو مضبوط بنانے اور بڑے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے انضمام اور جدت طرازی کو فروغ دینے کے لیے معروف کاروباری اداروں کی مدد کرنے کے لئے اقدامات پر عمل درآمد کیا .
سن 2022 میں ، چین نے نیو انرجی کی 7 اعشاریہ 58 ملین گاڑیاں تیار کیں ، جن میں سے یانگزی ڈیلٹا نےس تقریبا 2.9 ملین یونٹس پیداوار فراہم کی ، جو کل پیداوار کے 40 فیصد سے زیادہ ہے۔صنعتی چینز کا یہ مجموعہ گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ تک پھیلا ہوا ہے۔ مثال کے طور پر ، جیانگسو کے چانگژو شہر میں ، نئی توانائی کی گاڑیوں کی صنعت کی زنجیروں نے درجنوں شعبوں کا احاطہ کیا ہے ، جیسے ٹرانسمیشن سسٹم ، بریکنگ سسٹم ، اسٹیئرنگ سسٹم ، لائٹنگ اور آٹوموبائل لوازمات وغیرہ ، یہاں 3ہزار سے زیادہ متعلقہ مینوفیکچرنگ کمپنیز جمع ہوئیں ، جن کی پیداوار ی مالیت 300 بلین یوآن (تقریبا 42 بلین ڈالر) ہے۔آج ،”4 گھنٹے کا صنعتی دائرہ” نہ صرف اجزاء کی نقل و حمل کی لاگت کو نمایاں طور پر کم کرتا ہے بلکہ سپلائی سسٹم کو فوری اور لچکدار ردعمل کی صلاحیتیں بھی فراہم کرتا ہے۔ اسی صنعتی بنیاد سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ، ٹیسلا کے شنگھائی گیگا فیکٹری نے اسی سال تعمیر ، پیداوار اور ترسیل کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ اب تک ، کمپنی حصص کی لوکلائزیشن کی شرح 95 فیصد سے تجاوز کرچکی ہے، جس سے 360 سپلائرز ، 1لاکھ ملازمتیں ، مجموعی آرڈرز میں 700 ارب یوآن پیدا ہوئے ہیں اور ساٹھ چینی سپلائرز ٹیسلا کے گلوبل سپلائر سسٹم میں داخل ہو چکے ہیں۔مئی میں ، سیمنز نے جیانگسو صوبے کے شہر سوزو میں اپنی یانگزی ریور ڈیلٹا اے آئی لیب کا آغاز کیا۔ وسائل کے اشتراک، ٹیلنٹ اور مجموعی جدت طرازی میں منفرد فوائد رکھتے والا یہ خطہ چین کی معیشت کی اعلی معیار کی ترقی کے لئے ایک اہم انجن بن رہا ہے۔
اس ترقی میں بنیادی ڈھانچے کی کنیکٹیوٹی کا بہت اہم کردار ہے کیونکہ یہ اقتصادی سائیکل کی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے۔یہ خطہ اب بنیادی طور پر بندرگاہوں کے کلسٹرز کا ایک مجموعی نمونہ تشکیل دے چکا ہے ، جس میں شنگھائی اور ننگبو چوشان کی بندرگاہیں مرکزی جب کہ نان جنگ ، ہانگچو اور سوزو سمیت 16 بندرگاہیں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔ 2022میں ، دریائے یانگزے ڈیلٹا بندرگاہوں کا کنٹینر تھروپٹ ملک کی کل تعداد کا تقریبا 38 فیصد تھا اور بڑے ہوائی اڈوں کا کارگو اور ڈاک تھروپٹ ملک کی کل پیداوار کا تقریبا 35 فیصد تھا۔اس کے علاوہ مربوط جامع نقل و حمل کا نیٹ ورک ، جس میں ریل ٹرانزٹ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ان حوالے سے یانگزی ڈیلٹا ان علاقوں میں سے ایک ہے جہاں سب سے زیادہ تیز رفتار ریل نیٹ ورک اور چین میں سب سے زیادہ آسان نقل و حمل کی سہولت موجود ہے۔ شنگھائی ، نان جنگ ، ہانگژو اور دیگر شہروں میں ایک سے ڈیڑھ گھنٹے میں ہائی فریکوئنسی انٹرسٹی نقل و حمل ہوتی ہے۔ اس سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں ، دریائے یانگزی ڈیلٹا کا مجموعی معاشی حجم 22.1 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر گیا ، اور اعلی معیار کی ترقی کی رفتار مستحکم ہوئی ہے۔
۲۹ نومبر کو شنگھائی میں دریائے یانگزی ڈیلٹا کی مربوط ترقی کو آگے بڑھانے سے متعلق ایک سمپوزیم کی صدارت کرتے ہوئے چینی صدر شی جن پھنگ نے خطے کی مربوط ترقی میں نئی بڑی کامیابیاں حاصل کرنے اور چینی جدیدیت کو آگے بڑھانے میں خطے کے قائدانہ اور مثالی کردار کو بڑھانے کی کوششوں پر زور دیا۔ دریں اثنا ، خطے نے پائلٹ فری ٹریڈ زون کی مربوط ترقی کو فروغ دینے میں نئے نتائج حاصل کیے ہیں۔ مثال کے طور پر جیانگسو ایف ٹی زیڈ کے نانجنگ علاقے نے حالیہ برسوں میں مربوط سرکٹ جدت طرازی ماحولیات پر توجہ مرکوز کی ہے اور صنعتوں ، یونیورسٹیوں اور تحقیقی اداروں کی مشترکہ جدت طرازی کا ایک پلیٹ فارم تعمیر کیا ہے ، جو شنگھائی ، نانجنگ ، ووشی ، سوزو اور ہیفی سمیت پانچ شہروں میں پھیل گیا ہے ، اور 2022 میں 70 سے زیادہ کمپنیز کوساڑھے چار ہزار سے زیادہ بار سروسز فراہم کی گئی ہیں ۔
گزشتہ پانچ سالوں کے دوران ، اس خطے نے سائنس ٹیک اور ادارہ جاتی جدت طرازی پر عمل کیا ہے ، صنعت ، رسد ، سرمائے اور انسانی وسائل کی چین کو مربوط کرنے اور وسائل اور پیداواری عوامل کو مختص کرنے کی اپنی صلاحیت کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے اور اپنے اثر و رسوخ کو مزید وسعت دیتے ہوئے اہم نتائج حاصل کیے ہیں۔ 30 مئی2023ء کو ووکس ویگن نے تقریبا ایک ارب یورو (تقریبا 1.1 ارب ڈالر) کی سرمایہ کاری کے ساتھ ایک ماتحت ادارہ بنانے کے لیے ہیفی کے ساتھ سرمایہ کاری کے معاہدے پر دستخط کیے، جو نئی توانائی کی گاڑیوں اور اے آئی سے منسلک گاڑیوں کے لیے آر اینڈ ڈی، جدت طرازی اور خریداری مرکز کے طور پر کام کرے گا۔ووکس ویگن گروپ کے مطابق چین میں کمپنی کے تقریبا 90 ہزار ملازمین ہیں جن میں سے تقریبا ایک تہائی ڈیلٹا خطے میں ہیں۔
دریائے یانگزے ڈیلٹا میں عالمی معیار کے کاروباری ماحول کی تعمیر کے لیے تین سالہ ایکشن پلان کے مطابق، 2025 تک یہ خطہ انتظامی رکاوٹوں کو بتدریج ختم کرے گا، ادارہ جاتی لین دین کے اخراجات کو نمایاں طور پر کم کرے گا، اور کاروباری ماحول کی بین الاقوامی مسابقت کو دنیا میں سب سے آگے اور سب سے بہتر بنائے گا۔ پہلے پانچ سالوں کے نتائج اور خود چینی صدر کی اس پر مکمل توجہ اور کارکردگی کا مستقل جائزہ لینا اس خطے کی ترقیاتی اہمیت کو ثابت کرتا ہے کہ 2025 تک کے لیے طے کردہ اہداف کا بہت بڑا حصہ حاصل کیا جا چکا ہے اورمنصوبے کے مطابق 2035 کے لیے اس خطے نے اپنی کارکردگی اور معیار کو مزید بلند کرنے کی تیاری تیز کر دی ہے ۔