جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ بزرگوں کی دیکھ بھال۔ تحریر : شاہد افراز خان ،بیجنگ
دنیا کے سبھی معاشروں میں بزرگوں کی دیکھ بھال اور فلاح و بہبود کو اہم گردانا جاتا ہے اور چین میں بھی ہمیں یہ پہلو قدرے نمایاں نظر آتا ہے کہ یہاں چینی سماج میں بزرگوں کے احترام اور دیکھ بھال کو کلیدی اہمیت حاصل ہے۔چین نے حالیہ برسوں کے دوران، بزرگوں کی دیکھ بھال کے شعبے میں میں قابل ذکر ترقی دیکھی ہے اور اُن کی خدمات کے شعبے کو تیزی سے وسعت ملی ہے ۔ ملک بھر میں بزرگوں کی دیکھ بھال کے لاکھوں ادارے قائم کیے گئے ہیں، جہاں دستیاب سہولیات کے تناظر میں کہا جا سکتا ہے کہ چین میں معمر افراد کی نگہداشت کا نظام گھر پر مبنی دیکھ بھال ہی کی دوسری شکل ہے۔ ان مراکز میں بزرگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے اور ان کی جسمانی اور جذباتی فلاح و بہبود کے لئے باقاعدگی سے سرگرمیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔اسی طرح کٹنگ ایج انٹیلی جنٹ ہیلتھ کیئر نے بھی ملک میں بزرگوں کی صحت کی دیکھ بھال اور بحالی کے نظام میں نمایاں مدد فراہم کی ہے اور اس حوالے سے جدید ٹیکنالوجی کو بھی ترقی دی گئی ہے.بزرگ افراد کو ریئل ٹائم ہیلتھ مانیٹر سے لیس کیا گیا ہے جو ٹیلی میڈیسن اور ایس او ایس سسٹم تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔یہ مانیٹر غیر معمولی جسمانی اعداد و شمار کی صورت میں فوری طور پر اسپتال سے رابطہ کر سکتا ہے۔اسی طرح بزرگوں کی بہتر دیکھ بھال کے لیے روبوٹس کا بھی عمدگی سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ٹیکنالوجی کا مزید تذکرہ کیا جائے تو ،بزرگوں کی اکثریت انٹرنیٹ کے استعمال کو روزمرہ زندگی کا لازمی حصہ سمجھتی ہے اور اپنی صحت کی دیکھ بھال اور آن لائن مختلف مصنوعات خریدنے کے لیے انٹرنیٹ کا سہارا لیتی ہے.
اسی سلسلے کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے ابھی حال ہی میں چین کے شہر شین زن میں پہلی بین الاقوامی اسمارٹ سینئر کیئر انڈسٹری ایکسپو کا انعقاد کیا گیا۔ایکسپو کے دوران ایسی مصنوعات کا مظاہرہ کیا گیا جن میں اسمارٹ ٹیکنالوجیز بزرگوں کی دیکھ بھال کو بہتر بناسکتی ہیں اور اُن کی روزمرہ زندگی میں آسانیاں لاسکتی ہیں۔جدید مصنوعات سے بھرپور اس تین روزہ ایونٹ میں دنیا بھر سے تقریباً 200 کمپنیوں نے شرکت کی اور 1000 سے زائد ایسی جدید مصنوعات اور ٹیکنالوجیز کی نمائش کی گئی جو عمر رسیدہ افراد کی دیکھ بھال میں معاونت فراہم کر سکتی ہیں۔اس ایکسپو کی مدد سے یہ دکھانے کی کوشش کی گئی کہ کیسے ہائی ٹیک مصنوعات گھروں میں بزرگوں کی صحت کی نگرانی اور بہتری میں مدد کرتی ہیں۔ان مصنوعات میں ایسی مشینیں بھی شامل رہیں جو ممکنہ طور پر دل اور دماغی امراض کی روک تھام میں مدد کرسکتی ہیں اور لوگ باآسانی انہیں اسے گھر وں میں بھی استعمال کرسکتے ہیں۔معمر افراد کے لیے تیار کی گئی اسمارٹ ہیلتھ کیئر سہولیات کو ایسے گھروں اور نرسنگ ہاؤسز میں وسیع پیمانے پر استعمال کیا جا سکتا ہے جہاں یومیہ ڈیوٹی پر کوئی طبی عملہ موجود نہیں ہوتا۔شرکاء کے نزدیک ڈاکٹر عام طور پر اسپتالوں میں مریضوں کو دیکھتے ہیں، لیکن بزرگ اکثر اسپتال میں بہت کم وقت گزارتے ہیں اور بنیادی طور پر گھر پر، کمیونٹی میں، یا نرسنگ ہوم میں رہتے ہیں ،یہی وجہ ہے کہ انہیں صحت کی دیکھ بھال کے ذہین طریقوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
چین میں بزرگوں کی بہتر دیکھ بھال اس باعث بھی اہم تصور کی جاتی ہے کہ 2021 کے اواخر تک ملک میں 60 سال یا اس سے زائد عمر کے 267.36 ملین سے زائد افراد ہیں جو کل آبادی کا 18.9 فیصد ہیں اور 65 سال اور اس سے زیادہ عمر کے 200.56 ملین افراد ہیں جو پوری آبادی کا 14.2 فیصد ہیں۔اس حقیقت کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ اس گروپ میں 75 فیصد کو کم از کم ایک دائمی عارضہ لاحق ہے ، چینی ماہرین انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے وائی فائی ، فور جی ، فائیو جی ، اور بگ ڈیٹا کی مدد سے 24 گھنٹے بہتر نگرانی اور دیکھ بھال کی حمایت کر رہے ہیں۔چینی پالیسی ساز بھی اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں جدت طرازی سے عمر رسیدہ افراد کو بہتر معیار زندگی کی ضمانت دی جا سکتی ہے اور کل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے آج ایسے جدید اقدامات کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔
دوسری جانب ، انہی بزرگ دوست رویوں کے ثمرات ہیں کہ یہاں چین میں بزرگ افراد دنیا کے دیگر خطوں کی نسبت قدرے متحرک دکھائی دیتے ہیں۔ آپ چاہے کسی مارکیٹ میں چلے جائیں یا پھر کسی پارک میں ، بزرگ افراد آپ کو خریداری کرتے ،چہل قدمی یا ورزش کرتے ہوئے ضرور ملیں گے۔اس کی ایک بڑی وجہ تو یہ ہے کہ چینی حکومت نے جہاں بزرگوں کے علاج معالجے کے لیے بہترین سہولیات فراہم کی ہیں وہاں اُن کی دلچسپی کی روشنی میں ایسی سہولیات بھی متعارف کروائی ہیں جہاں بزرگ شہری صحت مندانہ سرگرمیوں میں شریک ہو سکتے ہیں اور خوشگوار لمحات سے لطف اٹھا سکتے ہیں۔