یونیورسٹی طلبا کے منی اولمپکس۔| تحریر: زبیر بشیر ، بیجنگ 

اکیتسویں سمر ورلڈ یونیورسٹی گیمز صوبہ سی چھوان کے شہر چھنگ دو میں  اس وقت زور و شور سے جاری ہیں۔ ان کھیلوں کے ایونٹس اور شریک کھلاڑیوں کی ریکارڈ تعداد کی وجہ سے انہیں بجا طور پر یونیورسٹی طلبا کے منی اولمپکس کہا جا سکتا ہے۔ ان مقابلوں کے حجم کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہانگ چو ایشین گیمز کی آرگنائزنگ کمیٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق مقابلوں کی رجسٹریشن 22 جولائی کو مکمل ہو گئی تھی ۔ ان مقابلوں کے لیے اولمپک کونسل آف ایشیا میں شریک  45 ممالک یا علاقوں کی اولمپک کمیٹیوں نے رجسٹریشن کروائی ہے، اور کھلاڑیوں  کی تعداد 12,500 سے زیادہ ہو چکی ہے جو کہ تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔چین ، تھائی لینڈ ، جاپان ، جنوبی کوریا ، بھارت اور ہانگ کانگ چائنا سمیت چھ وفود کے 600 سے زائد کھلاڑیوں نے اس حوالے سے رجسٹریشن کروائی ۔ سب سے زیادہ رجسٹرڈ گیم  ٹریک اینڈ فیلڈ ہے جس میں 43 وفود نے رجسٹریشن کراوئی۔  باکسنگ، سوئمنگ ،شوٹنگ، ویٹ لفٹنگ، ای سپورٹس اور دیگر 11 گیمز میں 30 سے زائد وفود رجسٹر ہوئے، اور  فٹ بال میں سب سے زیادہ کھلاڑی رجسٹر ہوئے ۔  ٹریک اینڈ فیلڈ، سوئمنگ اور فینسنگ سمیت 11 گیمز  میں 300 سے زائد رجسٹرڈ کھلاڑی ہیں۔ 

یہ کھیل  اٹھائیس تاریخ کو چین کے شہر چھنگ دو میں شروع ہوئے۔ چین کے اعلیٰ رہنما شی جن پھنگ نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔اس تقریب میں  113 ممالک و خطوں  سے ساڑھے چھ ہزار  کھلاڑی شریک ہوئے۔ اسی روز منعقدہ استقبالیہ ضیافت میں شی جن پھنگ نے کھیلوں کے ذریعے اتحاد کو فروغ دینے، عالمی برادری کے لیے مثبت توانائی کو یکجا کرنے اور عالمی چیلنجوں کا مشترکہ جواب دینے پر زور دیا۔کھیل لوگوں کے درمیان باہمی افہام و تفہیم اور دوستی کو بڑھانے کے لیے ایک اہم پل ہے۔ 62 سال قبل انٹرنیشنل یونیورسٹی اسپورٹس فیڈریشن کے بانی پال شلیمر نے ورلڈ یونیورسٹی گیمز ڈیکلریشن جاری کرتے ہوئے اسے “دوستی کا عظیم اجتماع” قرار دیا تھا اور بعد میں ان گیمز  کا مقصد “دوستی، بھائی چارہ، انصاف، استقامت، سالمیت، تعاون، جدوجہد” رہا ہے۔ شی جن پھنگ کے نزدیک یہ گیمز نہ صرف عالمی سطح پر کھیلوں کے لیے روحانی روشن خیالی فراہم کرتے ہیں بلکہ عہد حاضر، زمانے اور تاریخ میں رونما ہونے والی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے مفید حوالہ بھی فراہم کرتے ہیں۔شی جن پھنگ نے استقبالیہ ضیافت سے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ اتحاد کے ساتھ، ہم مشترکہ طور پر عالمی چیلنجوں جیسے کہ موسمیاتی تبدیلی، خوراک کے بحران اور دہشت گردی سے نمٹ سکتے ہیں، لہذا ایک بہتر مستقبل کی تشکیل کے لیے تعاون کیا جائے۔چینی صدر کی جانب سے بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر کا تصور بھی انسانی معاشرے کی مشترکہ اقدار کی نمائندگی کرتا ہے۔ یونیورسٹی گیمز دنیا کے نوجوانوں کے لیے ایک عظیم الشان کھیلوں کا ایونٹ ہو گا۔ شی جن پھنگ  کی  دنیا کے نوجوانوں سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں، وہ امید کرتے ہیں کہ نوجوان رنگین دنیا اور متنوع تہذیبوں کو مساوات، رواداری اور دوستی کے نقطہ نظر سے دیکھ سکتے ہیں، مختلف ثقافتوں کے درمیان باہمی احترام اور باہمی سیکھنے کے رویے کو فروغ دیتے ہوئے عالمی امن اور ترقی میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ 

چھنگ دو میں 31 ویں سمر یونیورسٹی گیمز  کا مرکزی میڈیا سینٹر باضابطہ طور پر 25 تاریخ کو آپریشنل کردیا گیا تھا مرکزی میڈیا سینٹر دن میں 24 گھنٹے کھلا رہتا ہے اور اندرون و بیرون ملک تقریباً 3000 صحافیوں کو مختلف سہولیات اور خدمات جیسے دفتر، ترجمہ ،نقل و حمل، کیٹرنگ، تفریح اور ایونٹ کی کوریج کے لئے ضروری دیگر سہولیات اور خدمات فراہم کرے گا۔ مرکزی میڈیا سینٹر مرکزی پریس سینٹر اور بین الاقوامی نشریاتی مرکز پر مشتمل ہے۔چھنگ دو یونیورسٹی گیمز کے مرکزی براڈکاسٹر اور آل میڈیا  ایکسکلوسیو براڈکاسٹر کی حیثیت سے ، چائنا میڈیا گروپ تقریبا 1،000 گھنٹے کے عوامی سگنل تیار کررہا ہے اور 20 سے زیادہ غیر ملکی براڈکاسٹرز اور 35 گھریلو حقوق رکھنے والے براڈکاسٹرز کو ری ٹرانسمیشن خدمات فراہم کررہا ہے۔ان مقابلوں میں شریک تین سو رکنی  چینی وفد  13 کھیلوں بشمول تائیکوانڈو، مارشل آرٹس، جوڈو، ٹینس، ٹیبل ٹینس، تیر اندازی، تیراکی، غوطہ خوری، مردوں کی واٹر پولو، ٹریک اینڈ فیلڈ، مردوں کے باسکٹ بال، خواتین کے باسکٹ بال اور ریتھمک جمناسٹک  میں شرکت کر رہا ہے۔ 

ایتھلیٹس ولیج میں دنیا بھر کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، اور یہاں خود کار بسوں اور جدید ترین مصنوعی ذہانت سے آراستہ مشینز جیسی تکنیکی سہولیات بھی میسر ہیں۔ اس کے ساتھ ولیج میں مختلف ثقافتی سرگرمیوں کا بھی اہتمام کیا جا رہا ہے  تاکہ دنیا بھر کے نوجوان رابطہ سازی میں اضافہ کر سکیں اور دوستی کو فروغ دے سکیں، جس سے مختلف وفود کے نوجوان دوستوں کے درمیان ثقافتی تبادلوں اور باہمی استفادے کو فروغ ملے گا۔ واضح رہے کہ یہ مقابلے  28 جولائی سے 8 اگست تک جاری رہیں گے ، جس میں مجموعی طور پر 18 کھیلوں کے 269 ذیلی ایونٹس منعقد ہوں گے۔اسی دوران تعلیمی سرگرمیاں جیسے ایف آئی ایس یو  ورلڈ اکیڈمک کانفرنس اور مختلف ثقافتی تبادلوں  کی سرگرمیاں منعقد کی جائیں گی، اور دنیا کے مختلف ممالک اور خطوں سے تعلق رکھنے والے کالج ایتھلیٹس کے مابین تبادلوں کو مزید فروغ دیاجائے گا۔

ZB
زبیر بشیر، بیجنگ

زبیر بشیر کی مزید تحریریں پڑھیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Share via
Copy link