دنیا کی سب سے بڑی مارکسسٹ حکمران جماعت۔ | تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ
یکم جولائی کو دنیا کی سب سے بڑی مارکسسٹ حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کا 102 واں یوم تاسیس منایا گیا۔وسیع تناظر میں سی پی سی کی کامیابی کا سب سے بڑا راز عوامی فلاح پر مبنی اقدامات سے عوامی حمایت کاحصول ہے، یہاں عوامی طرز زندگی میں بہتری کے لیے فیصلہ سازی کو اولین ترجیح حاصل ہے،عوام کی ترقی و خوشحالی کے لیے نہ صرف بروقت اور مضبوط فیصلے کیے جاتے ہیں بلکہ ان پر موئثر عمل درآمد کو بھی یقینی بنایا جاتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ سی پی سی قیادت کو چینی عوام کے نزدیک بہترین عوام دوست قیادت کا درجہ حاصل ہے۔عوام کی بھرپور خدمت سی پی سی کے قیام کا بنیادی مقصد رہا ہے اور آج بھی یہ جماعت اسی نظریے سے جڑتے رہتے ہوئے ایسی عوام دوست قیادت کا انتخاب کرتی ہے جو نچلی سطح پر عوامی مسائل سے بخوبی آگاہ ہوتی ہے اور ان مسائل کے حل کو عملاً یقینی بناتی ہے ،یہاں اعلیٰ قیادت محض کھوکھلے بیانات یا عوام کو صرف خواب نہیں دکھاتی ہےبلکہ اپنے قول و فعل سے عوام دوستی نبھاتی ہے اور عوامی خواہشات کی تکمیل کرتی ہے ، چاہے اس کے لیے جو مرضی قیمت ادا کرنا پڑے۔یہی وجہ ہے کہ آج چین ایک ترقی پزیر ملک کی حیثیت سے دنیا کی دوسری بڑی معاشی طاقت بن چکا ہے جبکہ کھوکھلی قیادت کے حامل ترقی پزیر ممالک مزید تنزلی کا شکار ہو رہے ہیں۔
موئثر گورننس کی بات کریں تو سی پی سی کے نہ تو کوئی اپنے مفادات رہے ہیں اور نہ ہی اس نے کبھی کسی انفرادی مفاداتی ٹولے ، طاقتور گروہ یا مراعات یافتہ طبقے کی نمائندگی کی ہے۔تاریخ کے سو سالوں کو دیکھتے ہوئے بخوبی کہا جا سکتا ہے کہ ہمیشہ عوام کے ساتھ چلنا سی پی سی کی عظیم کامیابیوں کا راز ہے۔اس سفر میں بے شمار مصائب کا سامنا بھی رہا ہے جس میں جاپانی جارحیت ،شدید غربت اور بدحالی ،بیرونی سازشیں اور قدرتی آفات وغیرہ ، لیکن سی پی سی نے ہمیشہ ان تمام مشکلات پر قابو پانے کے لئے عوام کے ساتھ مل کرکام کیا ہے اور چینی عوام کو کبھی تنہا نہیں چھوڑا ہے۔اس کی حالیہ عرصے میں عمدہ مثال انسداد وبا کی کوششیں بھی ہیں جسے عالمی سطح پر سراہا گیا ہے۔یہ عوام پر مبنی فلسفہ ہی تھا جس نے چینی قیادت کو یہ طاقت فراہم کی کہ اُس نے عالمی تاریخ کی سب سے موئثر انسداد وبا مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرتے ہوئے عوام کے جانی تحفظ کو یقینی بنایا۔
چینی عوام کہتے ہیں کہ سی پی سی “لوگوں کی جماعت ہے ، جس کی بنیاد لوگوں میں ہے۔ سی پی سی چاہتی ہے کہ اپنے عوام دوست فلسفے کو نئی نسلوں تک منتقل کرتے ہوئے چینی عوام کی خوشحالی اور قومی ترقی کو آگے بڑھایا جائے ۔لوگوں کی فلاح و بہبود کے فروغ کے لئے پرعزم ، سی پی سی نے انتہائی مختصر مدت میں چین کو معیشت ،سماج ،ثقافت ،سائنس وٹیکنالوجی سمیت زندگی کے ہر میدان میں وہ قابل زکر کامیابیاں دلائی ہیں جنہیں آج جدید انسانی تاریخ میں ” چائنا کا معجزہ” قرار دیا جاتا ہے۔سن 2012 کے بعد سے چینی قیادت نے غربت کے خاتمے کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے نئے افکار اور نظریات پیش کرتے ہوئے نئی پالیسیاں اور انتظامات متعارف کروائے ، جن کی بدولت آج ملک سے غربت کا مکمل خاتمہ کر دیا گیا ہے ۔یوں پارٹی اور پوری چینی قوم کی مسلسل کوششوں کے ذریعے ایک جامع اعتدال پسند خوشحال معاشرے کی تعمیر کا ہدف مکمل کر لیا گیا ہے،دنیا تخفیف غربت میں چین کی کامیابی کو ایک “معجزہ” سمجھتی ہے۔یہ کامیابی سی پی سی کے اس مقصد کو واضح کرتی ہے جس کے تحت چینی عوام کی فلاح و بہبود اور روزگار کو ترجیح دیتے ہوئے انہیں رہائش ،تعلیم، صحت سمیت دیگر تمام ضروریات زندگی فراہم کی گئی ہیں۔انسداد غربت میں کامیابی کی مضبوط بنیاد پر اس وقت چین ایک جدید سوشلسٹ ملک کی جامع تعمیر کے سفر پر گامزن ہے۔
سی پی سی کی گورننس کا ایک اور اہم پہلو یہ بھی ہے کہ اس نے بدعنوانی کے خلاف جنگ کے لئے جامع اور “زیرو ٹالرینس” کی پالیسیاں اپنائی ہیں۔یہ اہم ہے کہ بدعنوانی کا باعث بننے والے متعدد اسباب کا خاتمہ کیا گیا ہے اور کئی اہم کرپٹ پارٹی عہدہ داروں کو نشان عبرت بناتے ہوئے مثال قائم کی گئی ہے۔اس سے پارٹی ارکان کو بھی واضح سمت ملی کہ انہیں سماج میں ایک رول ماڈل بننے کی ضرورت ہے۔ بدعنوانی کے خلاف سی پی سی کی جنگ نے نہ صرف چینی قوم بلکہ دنیا کو بھی بتایا کہ قانون کی حکمرانی اور لوگوں کے اعلیٰ معیار زندگی کے لیے چین کس قدر پر عزم ہے۔آج ،سی پی سی کے102 ویں یوم تاسیس کے موقع پر ایک مرتبہ پھر چین کے اعلیٰ ترین رہنما شی جن پھنگ نےپارٹی کی تعمیرو ترقی اور تنظیمی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے بارے میں اہم ہدایات دیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایک بڑی جماعت کو درپیش مشکل چیلنجوں کو حل کرنا اور پارٹی کی ترقی اور سخت گورننس کو بہتر بنانا اہم کام ہیں اور یہ کہ قومی احیاء کی ذمہ داری نبھانے کے قابل گورننگ کیڈرز کی ایک اعلیٰ معیار ی ٹیم تشکیل دینے کی کوشش کی جانی چاہئے۔
بلا شبہ چین کی گزشتہ ایک صدی کی تاریخ کو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا سے الگ نہیں کیا جا سکتا اور ملک کے عروج و زوال کا سی پی سی سے گہرا تعلق ہے۔ سی پی سی کی ترقی نے چین کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، جماعت میں اصلاحات ملک کی اصلاح ہے، اور چین کا عروج بھی سی پی سی کا عروج ہے۔ شی جن پھنگ کی قیادت میں سی پی سی کی مرکزی کمیٹی نے پارٹی کی رہنمائی کرتے ہوئے اسے مضبوط بنایا ہے، “پارٹی کی خود نگرانی ” اور “پارٹی کی جامع اور سخت حکمرانی” جیسے جدید نظریات اور اقدامات کا ایک سلسلہ نافذ کیا ہے اورخود انقلابی کے لئے ایک نیا دروازہ کھول دیا ہے۔ پارٹی نظریات کے جامع اور سخت حکمرانی کے تصور نے طرز حکمرانی کی سوچ میں مضبوط نظم و ضبط، بدعنوانی سے لڑنےاور منفی سرگرمیوں پر احتساب ، اور خود کو بہتر بنانے والے نظام کی ضمانت فراہم کی ہے۔انہی پالیسیوں کے ثمرات ہیں کہ آج سی پی سی کے ارکان کی تعداد 98 ملین سے زائد ہو چکی ہے ،پارٹی کا تنظیمی نظام مضبوط ہوا ہے اور پارٹی کی حکمرانی کی بنیادیں مسلسل طاقت ور ہوئی ہیں جس سے ملک کی تعمیر و ترقی میں نمایاں مدد ملی ہے۔