عوام کے قائدانہ جذبے کا احترام. | تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ

کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی 20 ویں مرکزی کمیٹی نے پیر کی صبح بیجنگ میں اپنا تیسرا کل رکنی اجلاس منعقد کیا۔سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے جنرل سکریٹری شی جن پھنگ نے سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کی جانب سے ایک ورک رپورٹ پیش کی اور اصلاحات کو مزید جامع طور پر گہرا کرنے اور چینی جدیدکاری کو آگے بڑھانے کے بارے میں سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے مسودے کے فیصلے کی وضاحت کی۔

شی جن پھنگ کے نزدیک عوام کے قائدانہ جذبے کا احترام کرنا چیلنجوں سے نمٹنے کا ایک اہم طریقہ ہے۔اُن کے مطابق عوام کا طرز عمل سب سے اہم امر ہے ، جس میں زبردست دانشمندی اور طاقت شامل ہے۔لوگوں سے سیکھنا اور لوگوں کی تخلیقی صلاحیتوں کا احترام کرنا طویل عرصے سے چین کی اصلاحات میں بہت وزن رکھتا ہے، جس روایت کو شی جن پھنگ نے مقامی حکمرانی اور ملک کا اعلیٰ عہدہ سنبھالنے کے بعد جوش و خروش سے برقرار رکھا ہے۔

شی جن پھنگ کے نزدیک عوام کے قائدانہ جذبے کا احترام کرنا سی پی سی کے کام میں رہنما اصول ہے کیونکہ عوام ہی اصل ہیرو ہیں۔یہ اصول چین کی اصلاحات اور ترقی کو آگے بڑھانے میں شی جن پھنگ کے رہنما نظریہ ہیں، چاہے وہ غربت کے خلاف سخت جنگ ہو یا ہمہ گیر عوامی طرز جمہوریت کا عمل۔شی جن پھنگ کی عوام دوست کا اندازہ یہاں سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اپنے  جائزہ دوروں کے دوران “حقیقی غربت” کا قریب سے مشاہدہ کیا ہے ، کبھی کبھی دور دراز کے گاؤوں میں مشکل سفر پر گھنٹوں گزارے ہیں، اور مقامی لوگوں کے ساتھ ان کے سادہ گھروں میں بات چیت کی ہے۔اس طرح کے دوروں نے غربت کے خاتمے کے چیلنجوں کے بارے میں براہ راست بصیرت فراہم کی ، جس سے موثر پالیسیاں بنانے میں مدد ملی جس نے بالآخر چین کو 2020 میں طے شدہ وقت کے مطابق مطلق غربت کے خاتمے کا تاریخی کارنامہ حاصل کرنے کے قابل بنایا۔

چین کے سب سے بڑے رہنما کی حیثیت سے شی جن پھنگ نچلی سطح پر فعال جمہوریت کے مضبوط حامی رہے ہیں ۔فروری 2019 میں بیجنگ میں ایک “ہوتانگ” یا روایتی گلی کے دورے کے دوران ، شی جن پھنگ نے “کورٹ یارڈ میٹنگ ہال” میں ایک بحث میں شرکت کی ، جو مقامی رہائشیوں کے لئے کمیونٹی کے معاملات کا فیصلہ کرنے کا ایک نیا طریقہ کار ہے۔ انہوں نے اس جدت طرازی کو سراہا اور کہا کہ یہ کمیونٹی کی خدمات کو زیادہ ہدف شدہ اور درست بنا سکتا ہے۔

گزشتہ ایک دہائی کے دوران شی جن پھنگ نے ملک بھر میں 100 سے زائد معائنے کے دورے مکمل کیے ہیں۔ وہ دور دراز دیہاتوں سے لے کر مصروف شہری مراکز تک زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے شہریوں کے ساتھ مشغول رہے، نچلی سطح پر فعال کوششوں سے سیکھتے رہے اور لوگوں کے خدشات اور امنگوں کو  قریب سے سمجھا  اور ہدایات جاری کی ہیں۔رواں سال جون میں شی جن پھنگ کی زیرصدارت سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے اجلاس میں بھی ، آئندہ اصلاحات میں عوام کے کردار کو اجاگر کیا گیا تھا ، کیونکہ اس میں اصلاحات کو مزید گہرا کرنے اور چینی جدیدکاری کو آگے بڑھانے پر تبادلہ خیال مرکزی موضوع تھا۔اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عوام پر مرکوز نقطہ نظر پر عمل کرنا، بنیادی حیثیت اور عوام کے قائدانہ جذبے کا احترام کرنا، اس بات کو یقینی بنانا کہ اصلاحات ہمیشہ عوامی مطالبات کے عین مطابق ہوں گی، اور اس بات کی ضمانت دی جائے کہ اصلاحات عوام اور عوام کے لئے ہیں اور اس کے ثمرات عوام تک مساوی بنیادوں پر پہنچ سکیں۔شی جن پھنگ  کے نزدیک “صحیح راستہ کہاں سے آتا ہے؟ یہ لوگوں کی طرف سے آتا ہے۔

SAK

شاہد افراز خان کی مزید تحریریں پڑھیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Share via
Copy link