چین کے 2024 کے ترقیاتی اہداف۔ | تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ
چین کی اہم ترین سیاسی سرگرمی “دو اجلاس” اس وقت بیجنگ میں جاری ہیں۔اس موقع پر چودہویں قومی عوامی کانگریس کے دوسرے اجلاس میں چینی صدر شی جن پھنگ اور دیگر پارٹی اور ریاستی رہنماؤں نے شرکت کی۔چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے کانفرنس میں حکومتی ورک رپورٹ پیش کی جس میں گزشتہ سال کی حاصل کردہ اہم کامیابیوں کو اجاگر کیا گیا اور رواں سال کے اہم اہداف کا تعین کیا گیا۔
ورک رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 ویں قومی کانگریس کی روح پر مکمل عمل درآمد کا پہلا سال اور موجودہ حکومت کے لئے قانون کے مطابق اپنے فرائض انجام دینے کا پہلا سال رہا ۔ ایک انتہائی پیچیدہ بین الاقوامی ماحول اور اصلاحات، ترقی اور استحکام کے کٹھن اور پیچیدہ کاموں کا سامنا کرتے ہوئے، شی جن پھنگ کی سربراہی میں سی پی سی کی مرکزی کمیٹی نے ملک بھر کی تمام قومیتوں کے لوگوں کو بیرونی دباؤ کا مقابلہ کرنے، داخلی مشکلات پر قابو پانے اور وبا کی روک تھام اور کنٹرول میں ہموار منتقلی کے حصول کے لئے سخت کوششیں کرنے، سال بھر معاشی اور سماجی ترقی کے اہم اہداف اور کاموں کو کامیابی سے مکمل کرنے، اعلیٰ معیار کی ترقی میں ٹھوس پیش رفت کرنے، مجموعی طور پر سماجی صورتحال میں استحکام برقرار رکھنے اور جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر میں ٹھوس اقدامات کرنے کے لئے متحد کیا اور رہنمائی کی۔
ورک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معاشی بحالی میں مجموعی طور پر بہتری آرہی ہے۔ جی ڈی پی 126 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر گئی جو 5.2 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتی ہے ، اور یہ شرح نمو دنیا کی بڑی معیشتوں میں سرفہرست ہے۔ شہری علاقوں میں 12.44 ملین نئی ملازمتیں پیدا کی گئیں ، اور شہری بے روزگاری کی شرح اوسطاً 5.2 فیصد رہی ۔ صارفی قیمتوں میں 0.2 فیصد کا اضافہ ہوا۔ ادائیگیوں کا توازن بنیادی طور پر متوازن رہا۔
رواں سال کے اہم ترقیاتی اہداف میں جی ڈی پی کی شرح نمو تقریباً 5 فیصد، شہری علاقوں میں 12 ملین سے زائد نئی ملازمتیں، شہری علاقوں میں سروے شدہ بے روزگاری کی شرح کو تقریباً 5.5 فیصد تک لانا ، صارفی قیمتوں میں تقریباً 3 فیصد کا اضافہ، شہریوں کی آمدنی اور معاشی نمو میں بیک وقت اضافہ ، اناج کی650 ارب کلو گرام سے زیادہ پیداوار، جی ڈی پی کے فی یونٹ توانائی کی کھپت میں تقریباً 2.5 فیصد کی کمی اور ماحول کے معیار میں مسلسل بہتری شامل ہیں۔
حکومتی ورک رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ فعال مالیاتی پالیسی کو معتدل طور پر مضبوط کیا جائے گا اور معیار اور کارکردگی میں بہتری لائی جائے گی۔جی ڈی پی کے مقابلے میں خسارے کا تناسب 3 فیصد طے کیا گیا ہے ۔یہ توقع ظاہر کی گئی ہے کہ رواں سال مالی آمدنی میں اضافہ جاری رہے گا۔ چین آئندہ کئی سالوں میں اہم قومی حکمت عملیوں پر عمل درآمد اور اہم شعبوں میں سیکورٹی کی صلاحیت بڑھانے کے مقصد سے انتہائی طویل خصوصی ٹریژری بانڈز جاری کرے گا، جس کا آغاز اس سال ایک ٹریلین یوآن کے ایسے بانڈز سے ہوگا۔
ورک رپورٹ کے مطابق ایک دانش مندانہ مانیٹری پالیسی لچکدار، اعتدال پسند، درست اور مؤثر ہونی چاہئے۔ لیکویڈیٹی کو معقول حد تک وافر رکھا جانا چاہئے ، اور سماجی فنانسنگ اور مالیات کی فراہمی کا پیمانہ معاشی ترقی اور قیمتوں کی سطح کے متوقع اہداف کے مطابق ہونا چاہئے، کیپٹل مارکیٹ کے اندرونی استحکام کو بڑھایا جائے اور معقول اور متوازن سطح پر آر ایم بی ایکسچینج ریٹ کے بنیادی استحکام کو برقرار رکھا جائے.ورک رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جدید صنعتی نظام کی تعمیر کو بھرپور طریقے سے فروغ دینا اور نئی معیاری پیداواری قوتوں کی ترقی کو تیز کرنا لازم ہے۔ جدت طرازی کے قائدانہ کردار کو مکمل بروئے کار لایا جائے گا ، سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کے ساتھ صنعتی جدت طرازی کو فروغ دیا جائے گا، نئی صنعت کاری کے فروغ کو تیز کیا جائے گا، مجموعی عوامل کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنایا جائےگا، ترقی کے لئے مسلسل نئی رفتار اور نئے فوائد تشکیل دیے جائیں گے، اور سماجی پیداوار میں نئے سنگ میل کو فروغ دیا جائے گا.
ورک رپورٹ کے مطابق صنعتی اور سپلائی چین کی اصلاح اور اپ گریڈنگ کو فروغ دینا اہم ہے۔اس ضمن میں صنعتی معیشت سے وابستہ امور کو احسن انداز سے چلایا جائے گا، معیاری رہنمائی اور معیار کی حمایت کو مضبوط بنایا جائے گا، اور بین الاقوامی اثر و رسوخ کے حامل مزید “میڈ ان چائنا” برانڈز بنائے جائیں گے.
ورک رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کھپت کی مستقل ترقی کو فروغ دیا جائے گا۔ آمدنی بڑھانے، رسد کو بہتر بنانے، اور کھپت کی صلاحیت کو فروغ دینے کی خاطر پابندیوں میں کمی کے لئے جامع اقدامات کیے جائیں گے.اس ضمن میں روایتی کھپت کے استحکام اور وسعت ، صارفی مصنوعات کی تجارت کی حوصلہ افزائی اور فروغ سمیت بڑے پیمانے پر کھپت کو فروغ دیا جائے گا جن میں ذہین نیٹ ورکڈ نئی توانائی کی گاڑیاں اور الیکٹرانک مصنوعات وغیرہ شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق طبی اور صحت کی خدمات کی صلاحیت کو بہتر بنایا جائے گا. اہم متعدی امراض کی روک تھام اور کنٹرول میں بہتری کا عمل جاری رہے گا. میڈیکل انشورنس، طبی علاج، اور ادویات کی مربوط ترقی اور حکمرانی کو فروغ دیا جائے گا. روایتی چینی ادویات کی میراث اور جدت طرازی کو فروغ دیا جائے گا، اور روایتی چینی ادویات کی سودمند خصوصیات کی تعمیر کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔
حکومتی ورک رپورٹ کے مطابق آبادی کی بڑھتی ہوئی عمر سے فعال طور پر نمٹںے کے لیے قومی حکمت عملی نافذ کی جائے گی. ریٹائر ہونے والوں کے لئے بنیادی پنشن میں اضافہ جاری رہے گا۔ بچوں کی پیدائش سے متعلق معاون پالیسیوں کو بہتر بنایا جائے گا، زچگی کی تعطیلات کے نظام کو بہتر بنایا جائے گا، اور بچے کی پیدائش، پرورش اور تعلیم کے حوالے سے خاندان پر پڑنے والے بوجھ کو کم کیا جائے گا. معذوری کی روک تھام اور بحالی کی خدمات کو مضبوط بنایا جائے گا۔ سطح اور زمرے کے لحاظ سے سماجی امداد کے نظام کو بہتر بنایا جائے گا، اور غربت کی جانب واپسی کو روکنے اور کم آمدنی والی آبادیوں کی مدد کے لئے پالیسیوں کو مربوط کیا جائے گا۔
حکومتی ورک رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چین توانائی کے انقلاب کو آگے بڑھائے گا اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی اور کاربن نیو ٹرل کے حصول کے لئے فعال اور دانشمندانہ طور پر کام کرے گا۔ ٹیکنالوجی کے شعبے میں چین کا یہ کہنا ہے کہ وہ ” اے آئی پلس انیشی ایٹو ” لانچ کرے گا۔ٹیکنالوجی کے ایک اہم کھلاڑی کی حیثیت سے چین کا یہ اقدام یقیناً دوررس اہمیت کا حامل ہے۔مجموعی طور پر چین کے رواں سال کے ترقیاتی اہداف انتہائی دانش مندانہ اور معتدل ہیں جن پر عمل درآمد کی صورت میں جہاں چین میں معاشی سماجی استحکام آئے گا وہاں گلوبل اکانومی سے جڑے مسائل کے حل میں بھی مدد ملنے کی توقع ہے۔