چین میں مہاجر پرندوں کی بڑھتی تعداد ، ماحولیاتی تحفظ کے کامیاب اقدامات کی عکاسی کر رہی ہے۔ | تحریر: سارا افضل، بیجنگ
پرندوں کی نقل مکانی ایک مشکل سفر ہے جس میں اچانک آجانے والے طوفانوں، پانی کے ذخائر کے خشک یا کم ہو جانےاور سمت کھونے جیسے خطرات ساتھ ساتھ چلتے ہیں ، اس پر آب و ہوا کی تبدیلی نے اس صورتحال کو بدتر بنا دیا ہے ۔ شدید موسمی واقعات کی بڑھتی ہوئی تعداد، سطحِ سمندر میں اضافہ، ویٹ لینڈز کا غائب ہونا اور ریکارڈ درجہ حرارت کی وجہ سے پرندوں کی نقل مکانی پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ شدید خشک سالی، ہوا اور درجہ حرارت میں کمی اور پھر حالیہ برسوں میں دنیا کے مختلف جنگلات میں لگنے والی تباہ کن آگ نے پرندوں کو اپنے راستے تبدیل کرنے پر مجبور کیا ہے۔ ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث سامنے آنے والے یہ مسائل پرندوں کے لیے ہجرت کو مشکل سے مشکل بناتے چلے جا رہے ہیں ۔ پرندوں کو جب اپنی توانائی کو دوبارہ بحال کرنے اور اپنے راستے پر آنے والے علاقوں میں آرام کیے بغیر محفوظ طریقے سے اپنی رہائش گاہوں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو ناکافی خوراک کی فراہمی کی وجہ سے نقل مکانی کے وقت میں تبدیلی ان کی افزائش نسل کے سائیکل اور مجموعی آبادی کی ترقی کو متاثر کر تی ہے۔
عالمی ماحول میں آنے والی ان تبدیلیوں کے تناظر میں چین، کئی برسوں سے مہاجر پرندوں کی رہائش گاہوں اور افزائش نسل کے تحفظ کے لیے ملک بھر میں موثر حفاظتی اقدامات کر رہا ہے یہی وجہ ہے کہ ان پرندوں کی آبادی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ چین حیاتیاتی تنوع کے اعتبار سے دنیا کے متنوع ترین ممالک میں سے ایک ہے، جہاں پرندوں کی تقریبا ڈیڑھ ہزار اقسام موجود ہیں، جو مجموعی عالمی اقسام کا تقریبا 17 فیصد ہے۔ ان میں سے 800 سے زائد اقسام مہاجر پرندوں کی ہیں ۔ دنیا کے نو بڑے فلائی ویز میں سے ۴ چین میں سے گزرتے ہیں اور گزشتہ برسوں کے دوران، چین نے ان فلائی ویز کے لیے ایک حفاظتی نیٹ ورک قائم کیا ہے، 58 اہم قومی ویٹ لینڈز اور مہاجر پرندوں کے لئے 1 ہزار 140 اہم افزائش گاہیں محفوظ کی ہیں، ویٹ لینڈ کی طرح کے 2 ہزار 2 سو سے زیادہ قدرتی ذخائر اور ویٹ لینڈ کے تحفظ کے لیے متعدد علاقے بھی تعمیر کیے ہیں ، جو فلائی ویز کے ساتھ تقریبا تمام اہم علاقوں کا احاطہ کرتے ہیں۔
چین کا سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقہ ، مہاجر پرندوں کے قیام اور ان کے طویل سفر کے اگلے مرحلے کی تیاری کے مراکز میں سے ایک ہے،یہاں ہر سال منگولیا، بحر ہند اور افریقہ کی طرف سے پرندوں کی ایک بڑی تعداد آتی ہے۔ سنکیانگ کی مویو کاؤنٹی چین کے سب سے بڑے صحرا تکلیمکان کے کنارے پر واقع ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران اس خطے میں صحرائیت پر قابو پانے ، آبی آلودگی کی روک تھام اور ویٹ لینڈز کے ماحول کی بحالی جیسے اقدامات کے باعث اب یہاں آنے والے مہاجر پرندوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور اب یہاں مہاجر پرندوں کی ۲۰۰ سے زائد اقسام نظر آ تی ہیں۔گزشتہ ایک دہائی کے دوران، ان پرندوں کا مشاہدہ کرنے اور تصاویر کے ذریعے ان کا ریکارڈ رکھنے کے باعث مختلف مہاجر پرندوں کی فریکوئنسی اور تعداد کو ریکارڈکیا گیا ہے یہ اعداد و شمار ماہرین کے لیے نقل مکانی کے راستوں، رہائش گاہ کے انتخاب کے طریقوں اور پرندوں کے طرز عمل کی عادات کو ریکارڈ کرنے کے لیے اہم حوالہ جات بن گئے ہیں۔
وسطی چین کے صوبہ ہنان میں واقع میٹھے پانی کی دوسری سب سے بڑی جھیل ڈونگٹنگ جھیل دریائے یانگزی کے کنارے بڑے آبی ذخائر میں سے ایک ہے،یہ بھی مہاجر پرندوں کی نقل مکانی کے دور کا ایک اہم مقام ہے اور موسم سرما کے دوران اس خطے میں مہاجر پرندوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس جھیل کے مشرقی حصے میں موسم سرما میں 41 اقسام کے تقریباً ایک لاکھ مہاجر پرندے موجود ہیں اور دسمبر کے آخر تک یہ تعداد اپنے عروج پر پہنچ جاتی ہے۔ توقع ہے کہ ان مہاجر پرندوں کی تعداد 3 لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔ ان کے علاوہ دنیا کی سب سے اہم ویٹ لینڈز میں سے ایک مانی جانے والی پویانگ جھیل چین کے صوبہ جیانگسی میں دریائے یانگزی کےوسطی حصے میں واقع ہےجو کہ لاکھوں مہاجر پرندوں کی ایک بڑی تعداد کی میزبانی کر تی ہے۔ یہ جھیل خوراک کے وافر ذخائر کے باعث ، اکتوبر سے مارچ تک مشرقی ایشیا اورآسٹریلیا کے فضائی راستے پر پرندوں کے لیے موسم سرما کی سب سے اہم رہائش گاہوں میں سے ایک ہے.دریائے زرد ڈیلٹا، جو مہاجر پرندوں کے لیے ایک اہم ویٹ لینڈ ہے، یہاں بھی موسم سرما میں آنے والوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔سال 2020 کے بعد سے دریائے زرد ڈیلٹا کے نیچر ریزرو میں پرندوں کی مختلف انواع کی تعداد 187 سے بڑھ کر 373 ہو گئی ہے۔
پرندوں کی نسلیں انسانوں کے غلبے والے ماحول کے مطابق ڈھلنے کی کوشش کر رہی ہیں انسانوں کی مختلف سرگرمیوں اور ماحول کے تحفظ کی کوششوں کے درمیان توازن ، بے حد نازک ہے اور یہ پرندوں کی آبادی کی قسمت کا تعین کرتا ہے۔ اس وقت گلوبل وارمنگ کو کم کرنے کی کوششیں بے حد اہم ہیں لیکن یہ امر بھی قابلِ توجہ ہے کہ پرندوں کی نقل مکانی عالمی سطح پرہوتی ہے ، لہذا بین الاقوامی برادری میں انہیں مناسب رہائش فراہم کرنے پر اتفاق رائے کی بھی ضرورت ہے۔