چین کی 2024 میں معاشی ترجیحات۔ | تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ

ابھی حال ہی میں چین کی سالانہ سینٹرل اکنامک ورک کانفرنس میں ملک کی اعلیٰ قیادت نے آئندہ برس 2024 میں اقتصادی امور اور نمایاں معاشی ترجیحات کا تعین کیا اور اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ چین کی معیشت نے بحالی حاصل کر لی ہے، 2023 میں اعلیٰ معیار کی ترقی میں ٹھوس پیش رفت ہوئی ہے تاہم معیشت کی مزید بحالی میں اب بھی کچھ مشکلات اور چیلنجز موجود ہیں جن پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ جدید صنعتی نظام کی تعمیر میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کو فروغ ملا ہے، اصلاحات اور کھلے پن کو گہرائی سے آگے بڑھایا گیا ہے اور لوگوں کے ذریعہ معاش کو مؤثر طریقے سے یقینی بنایا گیا ہے۔ اعداد و شمار واضح کرتے ہیں کہ کھپت چین میں ترقی کو تیز کرنے میں تیزی سے اہم کردار ادا کر رہی ہے، پہلی تین سہ ماہیوں میں صارفین کے اخراجات نے معاشی ترقی میں 83.2 فیصد کا حصہ ڈالا ہے. دریں اثنا، ملک کے ایکسپریس ڈلیوری سیکٹر نے اس سال اب تک 120 بلین پارسل کا انتظام کیا، جس سے صارفین کی طلب میں مسلسل بحالی کا اشارہ ملتا ہے۔شمسی بیٹریوں، لیتھیم آئن بیٹریوں اور برقی گاڑیوں کی ٹیکنالوجی پر مبنی گرین تھری نے ملبوسات، گھریلو آلات اور فرنیچر کی جگہ لے لی ہے اور چین کی غیر ملکی تجارت کے سرفہرست ڈرائیور بن گئے ہیں۔ اس سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں ان مصنوعات کی مجموعی برآمدی قیمت میں سال بہ سال 41.7 فیصد اضافہ ہوا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ معیشت کو مزید بحال کرنے کے لیے چین کو اب بھی کچھ مشکلات اور چیلنجز پر قابو پانا ہوگا جن میں موثر طلب کا فقدان، کچھ شعبوں میں حد سے زیادہ صلاحیت، کمزور سماجی توقعات، کچھ خطرات اور پوشیدہ مسائل شامل ہیں۔اجلاس میں کہا گیا کہ ممکنہ خطرات کے بارے میں مزید چوکس رہنا اور ان مسائل کا موثر جواب دینا اور حل کرنا ضروری ہے۔اجلاس میں کہا گیا کہ مجموعی طور پر سازگار حالات چین کی ترقی میں ناسازگار عوامل سے کہیں زیادہ ہیں اور معاشی بحالی اور طویل مدتی مثبت نقطہ نظر کا بنیادی رجحان تبدیل نہیں ہوا ہے۔ اس اہم سرگرمی میں مزید پالیسیاں متعارف کرانے پر زور دیا گیا جو توقعات، نمو اور روزگار کو مستحکم کرنے میں مدد دیں گی، ساتھ ہی ترقی کے ماڈلز کی منتقلی، ساختی ایڈجسٹمنٹ، اور معیار اور کارکردگی میں بہتری کو فروغ دینے کے لئے فعال کوششیں کریں گی، تاکہ مثبت نقطہ نظر کے ساتھ  پائیدار معاشی ترقی کی بنیاد کو مستحکم کیا جاسکے۔اجلاس میں کہا گیا کہ مضبوط جدت طرازی اور پالیسی ٹولز کی کوآرڈینیشن کے ساتھ ایک فعال مالیاتی پالیسی اور دانشمندانہ مانیٹری پالیسی پر عمل درآمد جاری رکھنا چاہئے۔معاشی کارکردگی کو بہتر بنانے کے ساتھ فعال مالیاتی پالیسیوں میں اضافہ کیا جائے اور مالی کارکردگی اور پالیسی کے اثرات کو بہتر بنانے ، ساختی ٹیکس اور فیس میں کمی کی پالیسیوں کو نافذ کرنے اور مالی استحکام کو بڑھانے کے لئے مالیاتی پالیسیوں کا بہتر استعمال کرنے کی کوششوں پر بھی زور دیاجائے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایک دانشمندانہ مانیٹری پالیسی لچکدار، مناسب، درست اور مؤثر ہونی چاہیے، اجلاس نے مالیاتی اداروں کو تکنیکی جدت طرازی، سبز تبدیلی اور دیگر شعبوں کے لئے حمایت بڑھانے اور آر ایم بی کی شرح تبادلہ کے استحکام کو معقول اور متوازن سطح پر برقرار رکھنے کے لئے رہنمائی فراہم کرنے پر زور دیا۔

اجلاس میں اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کے ساتھ جدید صنعتی نظام کی تعمیر کی کوششوں پر زور دیا گیا۔اس حوالے سے کہا گیا کہ نئی صنعت کاری کو بھرپور طریقے سے فروغ دینے، ڈیجیٹل معیشت کی ترقی اور مصنوعی ذہانت کی ترقی کو تیز کرنے کے لئے کوششیں کی جائیں،شرکاء نے اطلاقی بنیادی تحقیق اور جدید تحقیق کو مضبوط بنانے کی ضرورت اور سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی میں کاروباری اداروں کی غالب پوزیشن پر زور دیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ کھپت کو وبائی صورتحال کے بعد بحالی سے لے کر مسلسل توسیع تک فروغ دینے کی ضرورت ہے۔شرکاء نے نئی کھپت کو فروغ اور وسعت دینے ، ڈیجیٹل کھپت ، سبز کھپت اور صحت مند کھپت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ اسمارٹ گھروں ، تفریح ، سیاحت ، کھیلوں کے ایونٹس اور جدید چینی مصنوعات جیسے شعبوں میں فعال طور پر نئے کھپت کے نمو پوائنٹس کو فروغ دینے کی کوششوں پر زور دیا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ غیر ملکی تجارت کے لئے نئی رفتار پیدا کرنے، غیر ملکی تجارت اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے اور خدمات میں تجارت کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ سرحد پار ای کامرس برآمدات کو بڑھانا ضروری ہے۔مارکیٹ پر مبنی، قانونی اور بین الاقوامی کاروباری ماحول کی تعمیر جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے ، شرکاء نے کاروبار ، مطالعہ اور سیاحت کی غرض سے غیر ملکیوں کی چین آمد اور اس حوالے سے رکاوٹوں کو مؤثر طریقے سے دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا ، اور اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی حمایت کے لئے آٹھ اقدامات کے نفاذ میں بہتر کارکردگی کا عزم ظاہر کیا۔وسیع تناظر میں اس اہم سرگرمی کے دوران چین کی جانب سے آئندہ سال استحکام کو یقینی بناتے ہوئے ترقی کو آگے بڑھانے، ترقی کے ذریعے استحکام کو مستحکم کرنے اور عہد حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ نئے نظام کے قیام کی کوششوں پر زور دیا گیا ہے، جس سے عالمی معاشی بحالی کی کوششوں کو بھی تقویت ملے گی۔

شاہد افراز خان کی مزید تحریریں پڑھیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Share via
Copy link