خدا کی لاٹھی بے آواز۔ | تحریر: تبسم نقوی

کہتے ہیں کہ خدا کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے، مگر اس کی گونج تاریخ کے اوراق میں سنائی دیتی ہے۔ لانس اینجلس کی آگ اس حقیقت کا ایک اور مظہر ہے، جو یہ ظاہر کرتی ہے کہ زمین پر ہونے والے ظلم و ستم کا حساب آسمان پر لکھا جا چکا ہے۔

غزہ، جہاں آسمان پر بموں کی گرج اور زمین پر معصوموں کی چیخ و پکار ایک معمول بن چکی ہے، ایک ایسی جگہ ہے جہاں انسانیت کے قتل عام پر دنیا خاموش رہی۔ وہاں کی گلیوں میں بہتا ہوا خون اور ملبے تلے دبے لاشے گواہ ہیں کہ ظلم نے اپنی انتہا کو چھو لیا۔ پانچ ہزار معصوم بچے، جو کبھی خواب دیکھنے کی عمر میں تھے، ملبے کے نیچے دفن ہو گئے۔ ان کے والدین کی سسکیاں فضا میں گونج رہی ہیں، *”ہم نے ۔اپنے بچوں کو شہید ہوتے دیکھا، ہم نے اپنے گھر کھو دیے، لیکن دنیا کے کان بند ہیں۔

غزہ کے ایک مظلوم باپ نے کہا، *”میں نے اپنے بیٹے کا چہرہ آخری بار اس وقت دیکھا، جب اس کے جسم کو دھماکے سے پھاڑ دیا گیا۔”* ایک ماں نے روتے ہوئے کہا، *”ہم نے اپنی بیٹی کے خوابوں کے لیے ایک گڑیا خریدی تھی، لیکن اب وہ گڑیا ملبے میں پڑی ہے اور ہماری بیٹی شہداء کی صف میں شامل ہو چکی ہے۔”* اور وہ معصوم بچی، جس کے ہونٹوں پر لرزتے الفاظ دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑ رہے ہیں: *”میں خدا کے پاس جا کر شکایت کروں گی!۔

یہ مظلوموں کی فریادیں ہیں، جنہوں نے آسمان تک پہنچ کر خدا کے عرش کو ہلا دیا ہے۔

امریکہ، جو غاصب اور ظالم حکومتوں کا معاون و مددگار بنا رہا ہے، اسرائیل کی مالی، عسکری اور جوہری حمایت کرتا آیا ہے۔ یہ وہ حمایت ہے جس کے ذریعے اسرائیل نے غزہ اور لبنان کو آگ و خون میں نہلا دیا۔ امریکہ کے اس کردار کا ایک حساب لانس اینجلس میں لگی آگ کی صورت میں سامنے آیا ہے۔ یہ آگ صرف ایک حادثہ نہیں، بلکہ خدا کی عدالت کی ایک جھلک ہے۔

غزہ کے مظلوموں کی فریادوں کا جواب زمین و آسمان دے رہے ہیں۔ وہ اسرائیل، جس نے نہتے شہریوں، معصوم بچوں، اور خواتین پر ظلم کی انتہا کی، اب اپنے انجام کے انتظار میں ہے۔ ان کے ظلم کے آثار لبنان کی تباہ حال گلیوں میں، غزہ کے ٹوٹے ہوئے گھروں میں، اور شہداء کے لہو میں نمایاں ہیں۔ اسرائیل نے طاقت کے نشے میں مظلوموں پر قیامت ڈھائی، لیکن شاید وہ بھول گئے کہ خداوند متعال عادل ہے۔

دنیا کو یہ سمجھنا ہوگا کہ خدا کی عدالت خاموش نہیں۔ اس کی لاٹھی بے آواز ضرور ہے، مگر جب یہ چلتی ہے تو ظالموں کے تخت و تاج ہلا دیتی ہے۔ اسرائیل کے لیے یہ وقت قریب ہے جب اس کے ظلم کا بدلہ اسے خود بھگتنا ہوگا۔ خداوند متعال نے وعدہ کیا ہے کہ ظالم اپنے انجام کو ضرور پہنچے گا، اور یہ وعدہ کبھی ٹوٹ نہیں سکتا۔

لانس اینجلس کی آگ اور مظلوموں کی فریاد ہمیں یاد دلاتی ہے کہ دنیا کے تخت و تاج، طاقت و غرور، سب کچھ عارضی ہیں۔ ظالم چاہے جتنا بھی طاقتور ہو، اسے اپنے کیے کا حساب دینا ہوگا۔ غزہ کے مظلوموں کے زخم گواہی دیں گے، ان کے شہداء کی قبریں بولیں گی، اور ان کی معصوم دعائیں خدا کی عدالت میں مقبول ہوں گی۔

بیشک خداوند متعال عادل ہے، اور اس کا انصاف دنیا کے ہر ظالم کو جھنجھوڑ کر رکھ دے گا۔ اسرائیل، جو غزہ و لبنان کے مظلوموں کے خون کا ذمہ دار ہے، اب اپنی باری کے انتظار میں ہے۔ خدا کی لاٹھی بے آواز ہے، لیکن جب یہ ظالموں پر گرتی ہے، تو یہ دنیا کے لیے ایک یاد دہانی بن جاتی ہے کہ مظلوم کی فریاد کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔

STAN
تبسم نقوی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Share via
Copy link