کھلے مواقع کا اشتراک. | تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ

ابھی حال ہی میں چین میں چوتھی چائنا انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹس ایکسپو کا انعقاد کیا گیا۔ رواں سال کی نمائش کا موضوع رہا ، “کھلے مواقع کا اشتراک کریں، ایک بہتر زندگی تخلیق کریں”۔ اس ایکسپو کا موضوع ہی ظاہر کرتا ہے کہ چین عالمی برانڈز کے ساتھ کھلے مواقع کا اشتراک کرنے کے لئے آمادگی اور پہل پر زور دیتا ہے جو مارکیٹ میں اہم سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ایکسپو میں پاکستان سمیت 71 ممالک اور خطوں نے شرکت کی اور مختلف عالمی شہرت یافتہ برانڈز نے نمائش کنندگان اور نئے آنے والوں کو اپنی جانب متوجہ کیا۔

 شرکاء کے نزدیک انہیں چین کی بڑی مارکیٹ کی صلاحیت اور بڑھتی ہوئی کھپت کا جوش و خروش دیکھنے کو ملا ہے۔آرگنائزنگ کمیٹی کے مطابق، یہ ایونٹ، چین کا سال کا پہلا بڑا بین الاقوامی تجارتی میلہ اور پیمانے کے لحاظ سے ایشیا بحر الکاہل میں سب سے بڑی کنزیومر ایکسپو ہے۔یہ ایکسپو عالمی اعلیٰ معیار کی صارفی مصنوعات کے لئے ڈسپلے اور ٹریڈنگ پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہے، اور عالمی معاشی بحالی کے لئے جاری کوششوں میں نئی توانائی کی موجب ہے۔چینی حکام کی جانب سے صارفین کے لیے مصنوعات کی فراہمی کو مزید بہتر بنانے اور کھپت کے منظرنامے کو بہتر بنانے کے لئے، رواں سال کی نمائش میں کھپت میں تبدیلی لانے اور اسے اپ گریڈ کرنے سمیت معاشی ترقی میں اعتماد کو بڑھانے کے لئے سرگرمیوں کا ایک سلسلہ ترتیب دیا گیا۔

اس ایکسپو کے دوران مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال ایک  ہاٹ ٹاپک رہا ، جہاں برانڈز نے اپنی مصنوعات کی پلاننگ میں مصنوعی ذہانت سے فائدہ اٹھانے اور بالآخر فروخت میں اضافہ کرنے کے طریقوں کی جستجو کی ۔شرکاء کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت ایک نئی پیداواری صلاحیت ہے جسے وہ اپنی مارکیٹنگ صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ اپنے صارفین کی ضروریات کو احسن انداز سے سمجھنے اور تخلیقات کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔مصنوعی ذہانت صارفین کے رجحانات اور طرز عمل کو سمجھ سکتی ہے ، مناسب مواد بنانے ، صارفین کی ضروریات کا ادراک کرنے سمیت ایسے باریک اعداد و شمار پیش کرسکتی ہے جو  مصنوعات کی فروخت میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔دوسری جانب ویسے بھی چین میں مصنوعی ذہانت کو اسمارٹ بنانے کے لیے ڈیٹا کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حقیقی چیلنج ، اعلیٰ معیار کے ڈیٹا کو بروئے کار لانا اور اسے اخلاقی طور پر استعمال کرنا ہے۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت چین میں بڑھتی ہوئی صارفین کی مارکیٹ عالمی برانڈز کے لئے متعدد کاروباری مواقع پیدا کرتی ہے۔کوئی بھی بڑا بین الاقوامی برانڈ چینی مارکیٹ کو نظر انداز نہیں کر سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چوتھی چائنا انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹس ایکسپو میں دنیا بھر سے 4 ہزار سے زائد برانڈز نے شرکت کی۔متعدد بین الاقوامی کمپنیوں کی شرکت چینی مارکیٹ میں ان کی گہری دلچسپی اور اعتماد کو ظاہر کرتی ہے جہاں کھپت معیشت کا ایک اہم محرک بن چکی ہے۔اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ چینی صارفین کی مارکیٹ صلاحیت اور مواقع سے بھری ہوئی ہے ، کیونکہ اس کی 1.4 بلین کی وسیع آبادی ، بڑھتا ہوا متوسط طبقہ ، اور اعلیٰ معیار کی مصنوعات کے لئے صارفین کی بڑھتی ہوئی طلب نے چین کو عالمی کمپنیوں کے لئے ایک کلیدی مارکیٹ بنا دیا ہے۔ایسے میں یہ ایکسپو عالمی کمپنیوں کو نہ صرف اپنی مصنوعات اور خدمات کی نمائش کرنے بلکہ مزید منافع بخش کاروباری مواقع تلاش کرنے اور چینی مارکیٹ کے وسیع امکانات سے فائدہ اٹھانے کے لئے ایک کثیر الجہتی پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔

دریں اثنا،چین کا صوبہ ہائی نان جہاں اس ایکسپو کا انعقاد کیا گیا، ایک آزاد تجارتی بندرگاہ بننے کے لئے کوششیں تیز کر رہا ہے. اس سے مارکیٹ تک رسائی میں اضافہ ہوگا اور زیادہ سازگار کاروباری ماحول پیدا ہوگا۔چین ویسے بھی 2035 تک ہائی نان کو عالمی سطح پر بااثر سیاحت اور کھپت کے مقام کے طور پر تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ایسے میں کنزیومر ایکسپو جیسی عالمی سرگرمی ، بین الاقوامی برانڈز کے لئے بھی کیک کا ایک بڑا ٹکڑا پیش کرنے کے مانند ہے۔

SAK

شاہد افراز خان کی مزید تحریریں پڑھیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Share via
Copy link