چین کی، غیر ملکی سرمایہ کاری کے ماحول کو مزید سازگار بنانے کے لیے گائیڈ لائن۔ | تحریر: سارا افضل

چین نے غیر ملکی سرمایہ کاری کے ماحول کو مزید بہتر بنانے اور اس سلسلے میں  کوششوں کو تیز کرنے کے لیے ، چھ شعبوں کا احاطہ کرتے ہوئے 24 نکاتی گائیڈ لائن جاری کی ہے، جس کا مقصد غیر ملکی سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانا اور زیادہ فنڈز کو راغب کرنا ہے،۔ یہ دوسری ششماہی کی معاشی ترقی کو مستحکم کرنے کا تازہ ترین اقدام ہے۔

چین کئی دہائیوں سےغیر ملکی سرمائے کے استعمال کے معیار کو بہتر بنانے کے حوالے سے  سرگرم ہے اور  باقاعدہ منصوبہ بندی ، تجزیوں اورنتائج کے بعد کی جانی والی پالیسی سازی سے اس شعبے میں بہت حوصلہ افزا کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ حالیہ اقدامات میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے کہ  وہ چین میں تحقیق اور ترقی کے مراکز قائم کریں اور بڑے سائنسی تحقیقی منصوبے شروع کریں خاص طور پر  بائیو میڈیسن کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے منصوبوں پر تیزی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کا عزم کیا گیا ہے  اس کے علاوہ  اوپن ویلیو ایڈڈ ٹیلی کمیونیکیشن سروسز کے لیے پائلٹ زونز کی تعداد میں مسلسل اضافہ اورغیر ملکی سرمایہ کاری والے کاروباری اداروں کی مدد سے چین کے مشرقی علاقوں سے وسطی اور مغربی علاقوں، شمال مشرقی علاقوں اور سرحدی علاقوں میں صنعتوں کی منتقلی بھی شامل ہے

حالیہ گائیڈ لائنز میں غیر ملکی سرمایہ کاری والے کاروباری اداروں کے ساتھ قومی سطح پر سرمایہ کاری کی سرگرمیوں کی ضمانت  دیئے جانے کا اقدام بھی بےحد اہم ہے ۔ اس سلسلے میں اس بات کو یقینی بنانا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری والے ادارے قانون کے مطابق سرکاری خریداری کی سرگرمیوں میں مکمل طور پر مصروف رہیں اس کے لیے  حکومت جلد از جلد متعلقہ پالیسیز اور اقدامات متعارف کرائے گی تاکہ “میڈ ان چائنا ” کے مخصوص سٹینڈرڈز کو مزید واضح کیا جاسکے اور سرکاری خریداری کے قانون پر نظر ثانی میں تیزی لائی جاسکے۔اس کے ساتھ ساتھ غیر ملکی سرمایہ کاری کرنے والے کاروباری اداروں کو قانون کے مطابق مساوی بنیادوں پر سٹینڈرڈز  کی تشکیل میں حصہ لینے میں معاونت فراہم کرنا بھی حالیہ  اقدامات میں شامل ہے۔

غیر ملکی سرمایہ کاری کے تحفظ کو مضبوط بنانے کے سلسلے میں انٹرنیٹ پر غلط معلومات شائع کرنے اور انہیں آگے پھیلانے سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے جائز حقوق و مفادات کی خلاف ورزی کرنے والی مذموم سرگرمیوں  کے خلاف سختی سے کریک ڈاؤن کرنےاور ذمہ دار   افراد کو قانون کے مطابق تحقیقات کے بعد سزا دیے جانے کے اقدامات غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے احساسِ تحفظ اور حکومت کی جانب سے کاروبار اور سرمائے کو محفوظ رکھنے میں حکومتی سنجیدگی کا اظہار ہیں۔  اس کے ساتھ ساتھ  املاکِ دانش  کے ملکیتی حقوق کو مزید بہتر بنانےکے لیے انتظامی تحفظ کو مزید مضبوط بنانا  اور ان حقوق کے انتظامی نفاذ کو تیز کرنا بھی غیر ملکی سرمایہ کاری کے تحفظ اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے کا باعث بنیں گے ۔

سرمایہ کاری اور آپریشن کی سہولت کو بہتر بنانا بھی ایک اہم پہلو ہے ۔ اس حوالے سے اہم ڈیٹا اور ذاتی معلومات برآمد کرنے کے لیے  موثر سکیورٹی جانچ   کی خاطر ،سرحد پار “ڈیٹا  فلو ” کے لیے ایک آسان اور محفوظ مینجمنٹ میکانزم اور غیر ملکی سرمایہ کاری والے کاروباری اداروں کے لیے ایک گرین چینل قائم کرنا بھی اقدامات میں شامل ہے  تاکہ ڈیٹا کے محفوظ، منظم اور آزاد بہاؤ کو فروغ دیا جاسکے.دستاویز میں کہا گیا ہے کہ حکومت غیر ملکی ایگزیکٹوز، ٹیکنیکل اہلکاروں اور ان کے اہل خانہ کو داخلے، انخلا اور رہائش کی سہولت فراہم کرے گی۔

سرمایہ کاری کے شعبے میں مالی اور ٹیکس سپورٹ میں اضافے کا اقدام بھی اہمیت کا حامل ہے  ۔غیر ملکی کمپنیوں کے حقوق اور مفادات کے تحفظ میں اضافہ اور انہیں مضبوط مالی مدد اور ٹیکس مراعات فراہم کرنا یقیناً سرمایہ کاروں کے لیے  پرکشش ہے ۔ ان تمام سہولیات کے ساتھ ساتھ چین کی توجہ اس بات پر بھی ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے طریقوں اور  ورکنگ میکانزم کو بہتر بنایا جائے ۔ اس سلسلے میں بیرون ملک نمائشوں میں شرکت کے لیے مقامی افراد کی مدد کرنا اورغیر ملکی سرمایہ کاروں کو چین میں مدعو کرتے ہوئے یہاں کی بڑی اور مواقع سے بھرپور مارکیٹ سے متعارف کروانا  نیز غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے جائزے کو بہتر بنانے کے لیے چینلز کو بڑھانا۔سرمایہ کاری کے فروغ کے سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ گائیڈ لائن ایک فالو آن قدم ہے، جس میں 2023 کے آخر میں اور اگلے سال کے معاشی کام کے لیے پالیسی بنیاد فراہم کی گئی ہے  ۔ یکم جنوری سے اب تک غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنے والی صنعتوں کی فہرست میں 239 اشیاء کا اضافہ کیا گیا ہے جو کہ ایک ریکارڈ بلند ترین سطح ہے۔ 2023 کی پہلی ششماہی میں چین کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کا اصل استعمال 703.7 ارب یوآن  رہا، جو سال بہ سال 2.7 فیصد کم ہے۔پہلی ششماہی میں چین میں 24,000 نئی غیر ملکی سرمایہ کاری کمپنیاں قائم ہوئیں جو 35.7 فیصد زیادہ ہیں۔ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے چین میں سرمایہ کاری میں اضافہ جاری ہے، فرانس کی سرمایہ کاری میں 173.3 فیصد اور برطانیہ سے سرمایہ کاری میں 135.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جاپان کی سرمایہ کاری میں 53 فیصد اور جرمنی کی سرمایہ کاری میں 14.2 فیصد اضافہ ہوا۔

حالیہ گائیڈ لائنز  میں درج اقدامات  اور سابقہ اقدامات کے مثبت نتائج دیکھتے ہوئے یہ بات بغیر کسی شک کے کہی جا سکتی ہے کہ اس وقت جب عالمی معیشت غیر یقینی صورتِ حال اور روز ایک نئے چیلنج کا سامنا کرتے ہوئے ایک اور معاشی بحران کی جانب بڑھتی نظر آرہی ہے  ایسے میں چین کی بڑی مارکیٹ میں اعلی معیار کی مصنوعات اور سروسز  کی طلب اب بھی بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے  لیے پرکشش ہے  اور حالیہ اقدامات نہ صرف چین بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے بھی یقیناً سود مند ثابت ہوں گے۔

Sara
سارہ افضل، بیجنگ

سارا افضل کی مزید تحریریں پڑھیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Share via
Copy link