چین کا اسپرنگ فیسٹیول گالا ، روایت اور جدت کا امتزاج۔ | تحریر : شاہد افراز خان ،بیجنگ

چین میں 29 جنوری سے جشن بہار اور نئے قمری سال کا آغاز ہو چکا ہے اور اس وقت ملک بھر میں جشن بہار کی خوشیاں انتہائی جوش و خروش سے منائی جا رہی ہیں۔ چین میں ہر سال کو کسی خاص جاندار سے موسوم کیا جاتا ہے اور یہ نیا شروع ہونے والا سال “سانپ” کا سال ہے۔ہر سال کی طرح اس مرتبہ بھی جشن بہار کی خوشیوں کا آغاز  شاندار سی ایم جی اسپرنگ فیسٹیول گالا سے کیا گیا۔چین میں اس جشن بہار گالا نشریات کا آغاز 1983 میں کیا گیا تھا، جو چینی ثقافت اور مختلف فنون سے مزین وسیع پیمانے پر منعقد کیا جانے والا میلہ ہے۔

  جشن بہار گالا نئے قمری سال کی آمد کے موقع پر چینی قومی ٹیلی ویژن کے ذریعے لانچ کیا گیا تھا۔ گزشتہ چالیس سے زائد  سالوں میں ا سپرنگ فیسٹیول گالا میں لاتعداد خاندان حصہ لے چکے ہیں، جبکہ اسے گنیز بک آف ریکارڈز کے مطابق سب سے زیادہ دیکھے جانیوالے ٹی وی پروگرام کی سند بھی حاصل ہے۔ نئے سال کے موقع پر کنبے کے تمام لوگوں کی ایک دوسرے سے ملاقات، ڈمپلنگ بنانا، اسپرنگ فیسٹیول گالا دیکھنا، نئے سال کی شام کے کھانے میں شریک ہونا اور سرخ لفافوں کا تبادلہ چینی روایت اور ثقافت کا حصہ بن چکا ہے۔

اٹھائیس جنوری کی شام کو اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے   چائنا میڈیا گروپ کے جشنِ بہار ایوننگ گالا نے دنیا کے اربوں ناظرین کو سانپ کے سال میں خوش آمدید کہا ۔ اس شاندار ثقافتی شو میں خوبصورت گانے، روائتی رقص، مزاحیے خاکے، سنسنی خیز کرتب اور جدید ٹیکنالوجیز  سے ناظرین کے لئے شاندار تفریح پیش  کی گئی۔

 گزشتہ چار سے زائد دہائیوں کی ترقی کے بعد “اسپرنگ فیسٹیول گالا” سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی اور اطلاق کی نمائش کا ایک جامع پلیٹ فارم بن چکا ہے، جو ہر سال تمام ناظرین  کے نئے جمالیاتی ذوق کی تسکین کرتا ہے۔ 1983میں چین کے پہلے ایوننگ گالا کے موقع پر نہ تو کوئی خوبصورت اسٹیج تھی اور نہ ہی چمکیلی روشنیاں تھیں۔ لہذا پہلا اسپرنگ فیسٹیول گالا “تکنیکی مواد” سے قدرے عاری تھا۔ لیکن اب اسپرنگ فیسٹیول گالا میں اختراعی ٹیکنالوجیز کے اطلاق سے ناظرین کے لیے ایک شاندار سمعی و بصری تجربہ پیش کیا جاتا ہے ۔

رواں سال گالا میں موسیقی، کامیڈی اور اوپیرا اور مارشل آرٹس جیسے روایتی فنون سے لے کر جادو اور ایکروبیٹک جیسے شاندار فن پاروں کا امتزاج پیش کیا گیا۔ یہ چوتھا سال بھی تھا جب ناظرین عمودی اسکرینوں پر گالا دیکھ سکتے تھے۔ گالا کا موبائل آپٹیمائزڈ ورٹیکل فارمیٹ خاص طور پر مقبول ثابت ہوا ہے ، جس نے پچھلے تین سالوں میں بالترتیب 130 ملین ، 190 ملین اور 420 ملین ویوز حاصل کیے ہیں۔

رواں سال کے گالا میں عام لوگوں کی زندگیوں اور خدمات کا جشن منانے پر زیادہ زور دیا گیا ، جس میں “عوامی بہار فیسٹیول گالا” کے خیال کو مزید شامل کیا گیا۔نچلی سطح کے پولیس افسران اور ریلوے عملے کے ارکان سے لے کر غیر مادی ثقافتی ورثے کے وارثوں اور مشہور انٹرنیٹ شخصیات تک، زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو اپنی ذاتی کہانیاں شیئر کرنے اور تقریب میں پروگراموں کو متعارف کرانے کے لئے مدعو کیا گیا۔

اسی طرح رواں سال گالا میں بصارت اور سماعت سے محروم ناظرین کے لیے پہلی بار رکاوٹ سے پاک نشریات بھی متعارف کرائی گئیں، جس میں آگمنٹڈ رئیلٹی (اے آر) ورچوئل ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کی آواز کی شناخت کا استعمال کیا گیا تاکہ ایسے افراد کو ایک جامع تجربہ فراہم کیا جا سکے۔سائن لینگویج کے مترجمین، اے آر اثرات اور پرفارمنس کی آڈیو تفصیلات نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ہر کوئی جشن سے لطف اندوز ہو سکے، جس سے سب کے لئے جشن کے طور پر گالا کے کردار کو مزید تقویت ملی ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ انگریزی، ہسپانوی، فرانسیسی، عربی اور روسی زبانوں میں براہ راست نشریات سمیت سی جی ٹی این اور اس کے کثیر لسانی پلیٹ فارمز کے ذریعے دنیا بھر کے 200 سے زائد ممالک اور خطوں کے تقریباً 3000 ذرائع ابلاغ نے اس تقریب کو نشر یا رپورٹ کیا۔

گزشتہ سال کے اواخر میں چین کے اسپرنگ فیسٹیول کو عالمی غیر مادی  ثقافتی ورثے کے طور پر درج کیا گیا تھا۔یہی وجہ ہے کہ جشن بہار کے پہلے “غیر مادی  ثقافتی ورثہ  ورژن” کو منانے کے لیے، چائنا میڈیا گروپ کے “اسپرنگ فیسٹیول گالا” نے تمام سلسلوں کا عمدگی سے اہتمام کیا ۔ گالا میں چائنا میڈیا گروپ  کی سائنسی اور تکنیکی اختراعات کے اطلاق سے 82 زبانوں میں عالمی سطح پرناظرین کے لیے یہ ثقافتی دعوت پیش کی گئی۔

نئے چینی سال کے موقع پر، یہ سرگرمی نہ صرف چینی عوام بلکہ دنیا بھر کے ناظرین و سامعین کے لیے ایک دلچسپ اور شاندار ثقافتی تقریب رہی۔پاکستان میں بھی لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے جشن بہار گالا کی نشریات دیکھیں  اور اسے سوشل میڈیا  پلیٹ فارمز پر بھی شیئر کیا۔ مجموعی طور پر کہا جا سکتا ہے کہ یہ ٹیلی ویژن شو ٹیکنالوجی اور آرٹ کا گہرا انضمام رہا جس سے چین سمیت دنیا بھر میں بہار کی خوشیاں بکھیری گئی ہیں۔

SAK

شاہد افراز خان کی مزید تحریریں پڑھیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Share via
Copy link